اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلا روکنے کے لیے ایک بار پھر لاک ڈان پر غور کیا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں ملک میں ایک بار پھر بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز پر اظہار تشویش کیا گیا ، اس دوران سربراہ این سی او سی نے کہا کہ
کورونا کیسز میں ایک بار پھر اضافہ سنجیدہ مسئلہ ہے کیوں کہ پاکستان میں مثبت کورونا کیسز کی شرح 6 فیصد تک پہنچ چکی ہے ، ان میں سے زیادہ کیسز اسلام آباد ، پنجاب ، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر سے سامنے آئے ہیں ، اس کے پیش نظر صوبوں کو سختی سے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کی ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ تمام صوبے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت ایکشن لیں ، تاہم کورونا وائرس کا پھیلا روکنے کے لیے تمام فیصلے فریقین کے ساتھ مشاورت سے کیے جائیں گے۔ اس وقت عالمی وبا کورونا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن ایک طرف جہاں دنیا بھر میں کورونا کے وار جاری ہیں وہیں دوسری جانب دنیا بھر میں مختلف کمپنیاں کورونا کی ویکسین تیار کر رہی ہیں جس سے کورونا وائرس میں مبتلا مریض مستفید ہو رہے ہیں لیکن پاکستان میں تاحال عام عوام کے لیے کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا جس کے باعث پاکستانی عوام کے اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔حال ہی میں پبلک اکانٹس کمیٹی کے اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں انکشاف ہوا کہ حکومت کا کم از کم رواں برس کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکریٹری وزارت صحت عامر اشرف خواجہ نے پبلک اکانٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ، قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام کے مطابق چین کی کین سائنو ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 13 ڈالر (تقریبا 2 ہزار 46 روپے) ہے، پاکستان بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور دوست ممالک مثلا چین پر انحصار کررہا ہے۔