لاہور(مانیٹرنگ +این این آئی) بلاول بھٹو گزشتہ روز چوہدری برادران سے ملنے گئے اور چہ میگوئیاں جاری تھیں کہ چوہدری برادران نے سینٹ الیکشن میں حمایت سے انکار کر دیا ہے، اس پر مونس الہی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وضاحت کی کہ اس حوالے سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، سینٹ میں حمایت
کے لئے نہیں کہا گیا، بلاول بھٹو نے سینٹ الیکشن میں ہم سے نہ تو سپورٹ مانگی ہے اور نہ ہی ہم نے ایسی کوئی پیشکش کی ہے،اپنے اس ٹوئٹ میں مونس الہی نے اخبار کا امیج بھی ساتھ جاری کیا، اس حوالے سے انہوں نے خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا۔ بلاول بھٹو چوہدری شجاعت کی عیادت کے لئے آئے تھے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے گزشتہ روز چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی اور سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے چودھری شجاعت حسین کی خیریت بھی دریافت کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ، ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی، سالک حسین، حسین الٰہی اور پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، سید حسن مرتضیٰ اور جمیل سومرو بھی شریک تھے۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے گھر آئے ان کی عزت کرتے ہیں، حکومتی اتحادی ہونے کے ناطے انہیں پہلے ہی یقین دہانی کروا چکے ہیں، یہ ہمارا شیوہ نہیں کہ کسی سے ایسا وعدہ کریں جو ہمارے اصولوں کے خلاف ہو۔ چودھری شجاعت
حسین نے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں سینیٹ میں بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ملاقات میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال اور عام آدمی کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس ملاقات پر معروف صحافی حامد میر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بلاول بھٹو کی چوہدری برادران کے ساتھ ملاقات کا یہ مطلب قطعی نہیں کہ مسلم لیگ ق حکومت سے فوری الگ ہونے والی ہے اس ملاقات کے نتائج آہستہ آہستہ سامنے آئیں گے، چوہدری شجاعت حسین نے مجھے بتایا ہے کہ یہ ملاقات بہت اچھی رہی، امید ہے دونوں جماعتیں مل کر عوام کے لئے کچھ کریں گی۔