لاہور (این این آئی ) پنجاب حکومت نے واٹر سپلائی پروگرام کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے 32 ارب روپے کا مزید قرض لینے کافیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے واٹر سپلائی پروگرام کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے 32 ارب روپے کا مزید قرض لے گی ۔پنجاب حکومت آئندہ پانچ سالوں میں ہر شہری
کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے یہ قرض لے گی، جو لاہور سمیت صوبہ بھر کے شہری اور دیہی علاقوں میں اس کے عملدرآمد میں مدد دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک بھی پروگرام کی استعداد کار بڑھانے پر رضامند ہو گیا ہے جبکہ اس سے قبل بھی عالمی بینک سے 32 ارب روپے کا قرض واٹر سپلائی پروگرام کے تحت منظور کیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صاف پانی، سیوریج اور دیگر تعمیراتی کاموں پر اب مجموعی طور پر 80 ارب روپے خرچ ہوں گے جبکہ اس میں پنجاب حکومت 16 ارب روپے کے فنڈ جبکہ عالمی بینک 64 ارب روپے کے فنڈ فراہم کررہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلی نے محکمہ ہاسنگ اور بلدیات کو عالمی بینک سے اس پروگرام پر مذاکرات کرنے کا ٹاسک بھی سونپ دیا ہے۔اس سے قبل وزیراعلی پنجاب نیالیکٹرک بسوں کی خریداری کیلئے عالمی بینک سے قرض لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام کے نام پر ڈیرھ سو ارب روپے سے زائد کا قرض لیا جائے گا۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں 50 سے زائد الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، پہلے مرحلے میں 21 بسیں خریدیں جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت بسوں کی خریداری کیلئے حکومت عالمی بینک سے جلد ملاقات کرے گی، محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے فی الیکٹرک بس کی قیمت سات کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہیجبکہ بسوں کے چارجز اسٹیشن کے اخراجات الگ ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی بینک سے صوبہ بھر میں ٹرانسپورٹ کی بہتری کیلئے مزید بھی قرض لیا جائے گا۔