اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی میں پہلی مرتبہ مرکزی حکومت صوبائی حکومت کے خلاف سراپا احتجا ج بن گئی،سندھ میں اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری پر حکومت نے ڈیسک بجا بجا کر پاکستان پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لے لیا، آذان مغرب کے دوران بھی احتجاج جاری رہا،دھکم پیل،نعرے بازی،تاہم کورم کی نشاندہی ہونے پر اجلاس آج شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا،سوموار کو دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب وفاقی حکومت نے اپنی اکائی صوبہ سندھ کی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کیا اور کہا کہ وہا ں جنگل کا قانون ہے
صوبائی اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرکے جیل میں تشدد کروایا گیا،اس دوران حکومتی ارکان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ کی نشست پر چلے گئے اور شدیدنعرے بازی کی تاہم اس موقع پر آغا رفیع اللہ نے کوئی ردعمل نہ دیا،شور شرابہ،نعرے بازی،کے دوران آذان مغرب بھی گزر گئی،وفاقی وزیر اسد عمر نے متعدد بار کہا کہ ادب سے بات و احتجا ج کیا جائے آذان مغرب کا وقت ہے،لیکن کسی نہ سنی،اسی شور کے دوران کورم کی نشاندہی ہو گئی اور اجلاس منگل کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔