کراچی (این این آئی)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والوں نے کراچی والوں کی زندگی کا سودا کردیا، ہمیں اس ملک میں نہیں جینا، اس ملک میں جینے سے بہتر ہے، مجھے موت آ جائے۔احتساب عدالت کراچی میں کلفٹن میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ پی
ایس پی سربراہ مصطفی کمال و دیگر اور گواہ عدالت میں پیش ہوا۔نیب پراسیکیوٹر اصلی دستاویزات پیش نہیں کرسکے، انہوں نے عدالت سے مزید طلب کرلی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی مردم شماری ٹھیک نہیں ہوئی، پاکستان میں کچھ ٹھیک نہیں ہوگا۔ متنازع مردم شماری اس حکومت نے اس کو قانونی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی کوئی کام کرنے کی اوقات نہیں۔ مردم شماری کو کابینہ نے منظور کیا تو اگلی مردم شماری بھی ٹھیک نہیں ہوگی۔ کراچی میں پانی نہیں ہوگا، یہاں کے لوگوں کو روزگار نہیں ملے گا۔ آئین میں لکھا ہے ہر مردم شماری میں پانچ فیصد آڈٹ کرائی جائیگی۔انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم 35 سالوں سے اس شہر کی چوکیداری کر رہی ہے، میئر کرپشن کرکے باہر گھوم رہا ہے۔ ایم کیو ایم والوں نے کراچی والوں کی زندگی کا سودا کردیا۔ کراچی کی آبادی کم کردی گئی مگر پیپلز پارٹی کو کوئی تکلیف نہیں۔پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر وزیراعلی کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کی، جس پر آرمی چیف نے نوٹس لیا۔ بلاول کو جیسے کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر غصہ آیا تھا اسی طرح مردم شماری پر بھی آنا چاہیے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ یہ تعصب کرنے والی حکومت ہے، اس طرح کی طرز حکمرانی سے زیادہ ملک کو نقصان ہوگا۔ مہاجر نام پر سیاست کرنا چاہوں تو ہر گلی میں آگ لگ جائیگی، لیکن وہ غلط راستہ ہوگا، پیپلز پارٹی کراچی میں غلط کر رہی ہے تو لاڑکانہ میں بھی غلط کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھی مہاجروں کے ساتھ برا نہیں کر رہا، یہ پیپلز پارٹی آپ کے ساتھ غلط کر رہی ہے۔ کراچی کو پانی، نوکری نہیں دی، کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔ ہمیں اس ملک میں نہیں جینا، اس ملک میں جینے سے بہتر ہے، مجھے موت جائے۔