جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

مافیا طاقتور نکلا، پاکستان ریلوے حکام ملک بھر میں اربوں کی قیمتی اراضی واگزار کرانے میں ناکام

datetime 14  فروری‬‮  2021 |

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان ریلوے کے حکام ملک بھر میں اربوں روپے کی قیمتی اراضی واگزار کرانے میں ناکام رہے ہیں ملک میں مختلف سرکاری، نجی طاقتور قبضہ مافیا نے قبضے جما رکھے ہیں دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کی چاروں صوبوں میں موجود مختلف اقسام کی 4 ہزار 789 ایکڑز قیمتی اراضی جن میں

کمرشل، رہائشی اور زرعی زمین شامل ہے اس اراضی پرسرکاری محکموں اور نجی قبضہ مافیا نے طویل عرصے سے اپنے قبضے جما رکھے ہیں. پاکستان ریلوے کے حکام ان طاقتور قبضہ مافیا سے ریلوے اراضی واگزار نہ کروا سکے. پاکستان ریلوے کی زمینوں پر سب سے زیادہ قبضے صوبہ، سندھ اور پنجاب میں ہیں. صوبہ سندھ سر فہرست کے ساتھ 2 ہزار 377ایکڑز پر مختلف قبضے ہیں جن میں 172ایکڑز کمرشل، 1ہزار 399 ایکڑز رہائشی، 758ایکڑز زرعی اراضی پر نجی قبضہ مافیا نے اپنے قبضے جما رکھے ہیں جبکہ33 ایکڑز سرکاری محکمے اور 12ایکڑز دفاعی محکمہ کے پاس ہے. دوسرے نمبر پر صوبہ پنجاب ہے جہاں پاکستان ریلوے کی زمینوں پر قبضے ہیں. پنجاب میں 1ہزار 361 ایکڑز اراضی شامل ہے جس میں زرعی، تجارتی اور رہائشی ہے. 110 ایکڑز سے کمرشل، 422ایکڑز رہائشی، 457 ایکڑز زرعی پر قبضے ہیں اس کے علاوہ سرکاری ڈیپارٹمنٹ نے 171 ایکڑز جبکہ محکمہ دفاع کے پاس 198 ایکڑز ہیں. تیسرے نمبر پر صوبہ بلوچستان جہاں پر پاکستان ریلوے کی 613ایکڑز مختلف نوعیت کی اراضی جس میں کمرشل، زرعی اور رہائشی شامل ہیں جس میں تجارتی 67ایکڑز،437ایکڑز رہائشی، 46 ایکڑز زرعی شامل ہے پر نجی شعبے نے قبضے جما رکھے ہیں اس

کے علاوہ 13 ایکڑز سرکاری محکمے جبکہ 48 ایکڑز دفاعی محکمے کے پاس ہیں. چوتھے اور سب سے کم قبضے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہیں پاکستان ریلوے کی صرف 437 ایکڑز پر قبضہ ہے جن میں 20 ایکڑز تجارتی. 51 ایکڑز رہائشی. 12 ایکڑز زرعی شامل جن پر نجی شعبے نے قبضے کر رکھے ہیں جبکہ 338 ایکڑز

سرکاری محکموں اور 14 ایکڑز دفاعی محکمہ کے پاس ہے. دستاویز میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ریلوے قبضہ کے خلاف آپریشن کر رہی ہے اس حوالے سے وزارت ریلوے کی سطح اور ڈویڑنل اور ہیڈکوارٹرز کے دفاتر میں آپریشن مہم کی نگرانی کی جارہی ہے جبکہ سرکاری محکموں اداروں کی جانب سے ریلوے اراضی کا معاملہ متعلقہ محکموں کے ساتھ اٹھایا جا چکا ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…