اسلام آباد(آن لائن)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف بغاوت کا امکان،اہم وزراء نے جام کمال سے منہ موڑ لیا،بلوچستان میں اہم سیاسی تبدیلی کا امکان ہے،متعدد وزراء اور ارکان اسمبلی نے اہم اجلاسوں میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو اہم سیاسی طوفان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
کیونکہ متعدد وزراء اور ارکان اسمبلی ان کی کارکردگی اورکردار سے خوش نہیں،کئی وزراء اور ارکان اسمبلی اہم اجلاسوں میں شرکت بھی نہیں کرتے۔وزیراعلیٰ کے ساتھ اس وقت صرف عارف محمد حسن،سلیم کھوسہ اور ایم پی اے دنیش کمار ساتھ دینے میں راضی ہیں جبکہ باقی تمام اہم وزراء اور سیاسی رہنما وزیراعلیٰ سے رخ موڑ چکے ہیں اور جام کمال سے کنارہ کشی اختیار کرچکے ہیں اور متعدد ممبران نے جام کمال کی صدارت میں ہونے والے اجلاسوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔جام کمال کے خلاف بغاوت کے شواہد ان کے دورہ ژوب میں لگایا جاسکتا ہے جب وہاں غیر معروف سیاسی لوگ تھے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ جام کمال کے خلاف بغاوت کی وجہ جام کمال کی طرف سے اپنے فرنٹ مینوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور صوبے میں شاہ خرچیاں ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان حکومت کا جنازہ بھی غیر ضروری استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ وزیراعلیٰ جام کمال کوئٹہ میں سیاسی طوفان بھانپ کر اب چولستان جیپ ریلی میں شرکت کے لئے رحیم یار خان میں موجود ہیں۔وزیراعلیٰ کے خلاف بغاوت سینیٹ انتخابات میں اہم تبدیلی اور غیر متوقع رزلٹ کی صورت میں سامنے آسکتی ہے۔ جام کمال کیخلاف بغاوت کا امکان،اہم وزراء نے جام کمال سے منہ موڑ لیا،بلوچستان میں اہم سیاسی تبدیلی کا امکان ہے،متعدد وزراء اور ارکان اسمبلی نے اہم اجلاسوں میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔