کراچی (این این آئی) آل پاکستان آرگنائزیشن آف سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمود حامد نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان عمرے کی بحالی کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے عمرے پر پابندی کے باعث لاکھوں مسلمان گیارہ ماہ سے عمرہ کی عظیم سعادت سے محروم ہیں محمود حامد نے وزیراعظم پاکستان عمران خان وزیر
مذہبی امور نور الحق قادری اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اپیل کی کہ وہ عمرے کی بحالی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرونا وباء کے پیش نظر عمرہ آپریٹرز کے ٹیکسز معاف کئے جائیں وہ بحالی عمرہ کے لئے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر رہے تھے مظاہرے سے آل عمرہ گروپ کے چیئرمین اشرف ہاشم جنرل سیکریٹری فرہاد گل وائس چیئرمین محمد اختر اور دیگر علماء اور مذہبی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا چیرمین اشرف ھاشم نے کہا کہ عمرہ آپر یٹرز کی صنعت سے لاکھوں افراد وابستہ ہیں جو ہر سال کروڑوں روپے ٹیکس حکومت پاکستان کو ادا کرتے ہیں کرونا کی وجہ سے تقریبا گیارہ ماہ سے یہ لوگ بیروزگار ہیں حکومت روزگار کی بحالی کے لیے سعودی عرب کی حکومت سے بات چیت کرے ہمیں حکومت ملا زمین کی تنخواہوں اور اخراجات کے لیے بلا سودی قرضے فراہم کرے وائس چیئرمین محمد اختر نے کہا کہ عمرہ آپریشن رکنے کے باعث عمرہ آپریٹرز کے کروڑوں روپے سعودی عرب اور آئیر لائینز میں پھنسے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے آپریٹرز بہت زیادہ قرضوں اور مالی پریشانیوں کا شکار ہیں حکومت متاثرین کو امداد فراہم کرے آل عمرہ گروپ کے جنرل سیکرٹری فرہاد گل نے کہا یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے روزگار ہونے
والے عمرہ آپریٹرز کی مدد کرے انہیں امداد فراہم کی جائے اور ان کو بلا سودی قرضے دیے جائیں اور انہوں نے نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان دیگر مسلم سربراہان سے مل کر عمرے کی بحالی کے لیے کوششیں کرے متاثرین مظاہرے کے دوران کھول دو بول دو مکہ مدینہ کھول دو،، بحال کرو بحال کرو عمرہ بحال کرو، متاثرین عمرہ کی فوری مدد کرو کے نعرے لگاتے رہے بعد ازاں متاثرین مظاہرے کے بعد پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔