اسلا م آباد،لندن ( آن لائن/این این آئی ) سابق چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید امجد کا برطانوی عدالت میں دیا گیا بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ براڈشیٹ کے ساتھ معاہد ہ متعلقہ وزارتوں سے منظوری کے بغیر کیا گیا۔کہ براڈشیٹ نے پاکستان سے لوٹا گیا پیسہ واپس لانے کیلئے کچھ نہیں کیا۔عدالت میں دیئے گئے بیان کے مطابق سابق چیئرمین نیب جنرل ریٹائرڈ سید امجد نے کہا کہ
سابق پراسیکیوٹرجنرل نیب فاروق آدم خان کابیٹا براڈ شیٹ کے پارٹنر کیلئے کام کر رہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ متعلقہ وزارتوں سے منظوری کے بغیر کیا گیا، براڈ شیٹ نیب کی دی گئی معلومات کو ہی ہدف کے خلاف استعمال کرتا رہا۔جنرل (ر) امجد کے مطابق براڈشیٹ نیب کوکوئی مفید معلومات دے سکا نہ پیسہ واپسی میں مدد کرسکا، اپریل 2000 ء میں کولوراڈو امریکا میں براڈشیٹ کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔لیفٹیننٹ جنرل (ر)سید امجد نے براڈ شیٹ کے دفتر کے دورے کے بعد ان سے معاہدہ کیا، دورے کے دوران پاکستانی وفد کو جعلی معلومات کی بنیاد پر پریزینٹیشن دی گئی تھیں۔دوسری جانب ۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی کونسل کے رکن اور مسلم لیگ(ن) حیدرآباد ڈویژن کے ترجمان جمال عارف سہروردی نے براڈ شیٹ کمپنی کو نواز شریف کے خلاف مقدمات ڈھونڈنے کیلئے 2کروڑ 87لاکھ ڈالر ادا کئے پھر بھی نااہلی کیلئے اقامہ اور سزا کیلئے ارشد ملک کا سہارا لینا پڑااور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس کی صلیت سامنے آگئی، مسلم لیگ(ن) حیدرآباد ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری عثمان قریشی کی قیادت میں 15رکنی وفد سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لندن کی عدالت نے نوازشریف اور ان کے اہل خانہ کو سرخرو کردیا۔ جمال عارف سہروردی نے کہاکہ ثالثی عدالت کے جج سرانتھونی ایونز کا فیصلہ تمام تر حقائق جاننے کیلئے پڑھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ جج نے لکھا ہے کہ نواز شریف یا ان کے خاندان کے کسی بھی افراد کیخلاف کوئی چیز سامنے نہیں آئی، جج انتھونی ایونز کے یہ ریمارکس شریف خاندان کی بے گناہی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی صداقت اور دیانتداری کی گواہی قدرت دے رہی ہے۔ نواز شریف کی مقبول او رجمہوریت حکومت کو ختم کرنے انہیںانتخابی اور سیاسی میدان سے باہر رکھنے کیلئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور نیب نے جو کھیل کھیلا او رجو پارلیمنٹ کی بالادستی کیخلاف سازش کی اس کا ایک ایک کردار سامنے آرہا ہے۔ زمینی خداؤں کو معلوم ہونا چاہئے کہ کائنات کا نظام اللہ رب العزت چلاتا ہے۔ جمال عارف سہروردی نے براڈ شیٹ کمپنی کو نواز شریف کے خلاف مقدمات ڈھونڈنے کیلئے 2کروڑ 87لاکھ ڈالر ادا کئے پھر بھی نااہلی کیلئے اقامہ اور سزا کیلئے ارشد ملک کا سہارا لینا پڑا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس کی اصلیت سامنے آگئی۔