اسلام آباد(این این آئی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں،نیب نے متعلقہ احتساب عدالتوں میں قانون کے مطا بق بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بابائے قوم
قائد اعظم محمد علی جناح نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں اقربا پروری اور رشوت ستانی کو بڑی برائی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائمز اور سٹریٹ کرائم میں فرق ہے۔نیب میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پر عزم ہے۔نیب اقوام متحدہ کے انسداد بد عنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کاچیئر مین ہے،نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔عالمی اقتصادی فورم،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان،پلڈاٹ،مشال پاکستان نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ نمایاں کامیابی ہے۔نیب نے احتساب عدالتوں میں 1243بدعنوانی کے ریفرنس دائر کر رکھے ہیں جن کی مجموعی مالیت 943ارب روپے ہے۔نیب نے سینئر سپروائزری سٹاف کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے،اس میں ڈائریکٹر،ایڈیشنل ڈائریکٹر،انویسٹی گیشن آفیسر،لیگل قونصل،مالیاتی اور لینڈ ریونیو کے ماہرین شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب افسران قانون کے مطابق عزم و ہمت سے کام کر رہے ہیں۔اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔فلودے والا،چھابڑی والے اورپاپڑ والے
کے نام پر جعلی اکانٹس کھول کر اور ٹی ٹی کے زریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔نیب وائٹ کالر میگاکرپشن کیسز کی تحقیقات کرتاہے۔ایسے کیسز کو نمٹانے کے لیے وقت چاہیے ہوتا ہے اور بعض کیسز کی بیرون ملک سے معلومات اکٹھا کرنا ہوتی ہے۔چیئرمین نیب نے جاری آٹا اور چینی سیکنڈل کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا۔