سی پیک کے 62ارب ڈالر میں سے بلوچستان میں ایک ڈالر بھی خرچ نہیں ہوا، تہلکہ خیز انکشاف

23  جنوری‬‮  2021

تمبو(آن لائن )پاکستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر ورکن صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ نے کہاہے کہ چائنہ کی جانب سے سی پیک کے نام پر دی جانے والی 62ارب ڈالر میں سے بلوچستان میں ایک ڈالر بھی خرچ نہیں کیاگیاسی پیک بلوچستان کے نام پر حاصل کرکے بلوچستان کو پسماندہ رکھ کر حکمرانوں نے دیگر صوبوں پر

اس کے فنڈز خرچ کردئے اوینج لائن ٹرین کو بھی سی پیک کے فنڈز سے تعمیر کیا گیا مگر اس وقت کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس حوالے سے عوام سے جھوٹ بولتے رہے کہ یہ سی پیک کے پیکج سے نہیں بنایا جارہا ہے مگر کچھ ہی عرصہ میں ان کے تمام جھوٹ عوام کے سامنے آگیا چکا تھا ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیرہ مرادجمالی میںسیکرٹری زراعت میرعبدالصمد جتک کی جانب سے دئے گئے استقبالیہ کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل چیئرمین آصف بلوچ،مرکزی سیکرٹری انفارمیشن صادق تاجر،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر عبدالستار بلوچ،مرکزی رہنماء میرفاروق رحیم رند،ضلعی آرگنائزرکوئٹہ میرآصف رئیسانی،ضلعی آرگنائزرسبی انجنئیر ظہیر احمد بلوچ،ڈپٹی آرگنائزر سبی عبالرشید لاشاری،مرکزی رہنماء انجنئیر اسد اللہ بلوچ،سی سی ممبر سید محبوب شاہ،یاسین لانگو،محمد اکبر مہر،اصغر کھوسہ،بی اے پی کے رہنماء ڈاکٹر شکر خان پندرانی،سینگارخان پندرانی،سید شاہد علی شاہ جیلانی،محمد اسماعیل لہڑی،فرحان جتک بھی موجود تھے سید احسان شاہ نے کہاکہ بلوچستان کی موجودہ صوبائی حکومت کی چند ایک اقدامات کے علاوہ مجموعی کارکردگی صرف اخبارات اور فوٹو سیشن کی حدتک محدود ہوکررہ گئی ہے تین سالوں

میں عوام کو صوبائی حکومت ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے صوبے کے اندر کرپشن کا بازار گرم ہے نوکریاں پیسوں کے عوض فروخت کی جارہی ہیں جس کے سبب صوبے کے اندر بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے اور نوجوان نسل موجودہ حکومت سے بالکل ہی مایوس ہوچکی ہے تین سالوں میں اب تک کوئی میگا منصوبے بھی شروع نہیں کرسکی ہے انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں امن وامان کی

صورتحال بہت زیادہ تبدیل ہے اگر پالیسی سازمیکرز صوبے کے اندر بہترین پالیسی بنائیں تو پورے صوبے میں امن وامان کی صورتحال مزید بہتر ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں باڑ لگانے کے ہم مخالف نہیں ہیں ڈیزائن کے مطابق گوادر میں باڑ لگانے کی جگہ کہیں اور سلیکٹ کی گئی تھی مگر اب جس مقام پر باڑ لگائی جارہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے جس سے علاقے کے عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…