اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے وفاقی وزیرفواد چوہدری کوترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنی گالہ کا باورچی خانہ جن اے ٹی ایمز اور چوریوں سے چلتا ہے، یہ پیسہ اور کپڑے وہاں سے نہیں آتے ،زمان پارک کا گھر جن ذرائع سے دوبارہ تعمیر ہوا ، یہ وہ ذرائع
نہیں ،فارن فنڈنگ کی غیرقانونی ملک دشمن دولت سے یہ نہیں خریدے جاتے ،23 خفیہ پکڑے جانے والے فارن فنڈنگ اکاونٹس سے یہ پیسہ نہیں آتا ،’’ججز کی ٹاوٹی‘‘ کے لئے بدنام جہاں سے کماتے ہیں، یہ وہ کمائی نہیں ،عمران خان اپنے فرنٹ مینوںکے ذریعے روزانہ جو ڈاکے مارتا ہے، یہ وہ پیسہ نہیں ،عمران مافیا نے براڈ شیٹ میں جو کمشن، کٹ اور شئیر لیا، یہ وہ پیسہ نہیں ،یہ عمران مافیا کے عوام کے آٹا، بجلی، گیس، دوائی، ایل این جی چوری کے پیسے سے نہیں آتے اڑھائی سال میں تاریخی 14000 ارب ملک پر لادے جانے والے قرض سے نہیں آتے۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا درست فیصلہ ہے تاہم اپوزیشن کو براڈ شیٹ کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے۔ بارانی یونیورسٹی میں ہائیڈرو بائیونک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ بجلی کیوں مہنگی کرنا پڑی اس کا سبب نواز شریف کی حکمت عملی ہے، دس ہزار میگا واٹ بجلی جس کی ضرورت نہیں تھی اس کامعاہدہ نواز شریف نے کیا، بجلی بنے نہ بنے ہمیں پیسے دینا ہیں، 42 فیصد بجلی کے کارخانے باہر سے آنے والے فیول پر ہیں، انڈے فیڈ کی بنا پر مہنگے ہوئے،
گھی اور چینی کی قیمت کی ہم نے رپورٹ لیں، ہر سال اربوں کی دالیں ،خوردنی تیل باہر سے منگواتے ہیں یہ مہنگائی کی وجہ ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز جب جلسوں پر نکلتی ہیں مہنگے ترین ڈیزائنر کے کپڑے پہنتی ہیں، 10،10 کروڑ کی گاڑیاں ان کے ساتھ ہوتی ہیں، نوازشریف لندن میں شاپنگ کرتے ہیں، وہ بتائیں کہ
شریف خاندان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، ہمیں کسی کو جیل میں رکھنے کا شوق نہیں، ہمارا مؤقف ہے کہ جو پاکستان کے لوگوں کا پیسہ ہے وہ واپس کردیں اور جہاں مرضی ہے جائیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں چائنہ اور بھارت نے کورونا ویکسین بنا لی آپ نہ بنا پائے، اگر 70 کی دہائی کی طرح کام کرتے تو ویکسین کے
لیے باہر نہ دیکھتے، جے ایف تھنڈر کے 60 فیصد، الخالد ٹینک کے 65 فیصد پرزے ہم خود بناتے ہیں مگر اپنا فون نہیں بنا سکے، آج آلومٹرگاجر فروخت کر کے ترقی نہیں کی جاسکتی، سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی، جدید زراعت و مشینری کی ضرورت ہے، جدید دنیا کسی مولوی سیاست دان نے نہیں بنائی بلکہ مختلف یونیورسٹیوں کے
طلباء نے بنائی، دنیا کو سائنسدان نے آگے لے کر جانا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا درست فیصلہ ہے، وہ انتہائی شفاف اور معتبر ججز میں سے ایک ہیں، انکوائری کمیٹی میں کوئی سرکاری وزیر شامل نہیں، لیکن اپوزیشن کو افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے۔ اپوزیشن سینٹ الیکشن میں بھی اوپن بیلٹ کا موقع گنوا رہی ہے، الیکشن کا شیڈول کسی بھی وقت آسکتا ہے اس کا ٹائم ہوگیا ہے۔