اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، کسی کو پہلی دفعہ ریڈ زون میں آنے کی اجازت دی جارہی ہے ،راولپنڈی ،اسلام آباد 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے ،کسی کو ڈرا نہیں رہا،اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون اس کو ہاتھ میں لے
گا،احتجاج میں انصارالاسلام کے طلبہ اور مدرسوں کے بچے لائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا،مولانا فضل الرحمان خود پھنستے جارہے ہیں، انہیں سے کچھ نہیں ملنا،پانامہ اور براڈ شیٹ میں سب بے نقاب ہوچکے ہیں،صحافیوں کیخلاف تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، کسی کو پہلی دفعہ ریڈ زون میں آنے کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے تاہم ہائی الرٹ کا بتا کر کسی کو ڈرا نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے حفاظتی انتظامات ضرور کرے گی اور شیخ رشید ہی آپ کو حلوہ کھلائے گا، پی ڈی ایم کو فری ہینڈ دیں گے کوئی رکاوٹ اورکنٹینر نظر نہیں آئیں گے تاہم اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون اس کو ہاتھ میں لے گا، وفا کروگے وفا کریں گے جفا کروگے جفا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 561 مدارس ہیں ان کے بچوں کو نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج میں انصارالاسلام کے طلبہ اور مدرسوں کے بچے لائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خود پھنستے جارہے ہیں، فضل الرحمن کواس سیاست سے کچھ نہیں ملناجبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے بھی
پیچھے ہٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ اور براڈ شیٹ میں سب بے نقاب ہوچکے ہیں، براڈ شیٹ پانامہ کا پارٹ ٹو ہے ۔عمران خان نے 40 ہزار فنڈ کرنے والوں کا ڈیٹا دے دیا لیکن (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی 4 ہزار افراد کا ڈیٹا بھی نہیں دے سکتیں ، یہ ذہن نشین کرلیں یہاں سپریم کورٹ اور ایف بی آر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تنزلی کا
شکار ہے اور یہ لوگ استعفے نہیں دیں گے تاہم جس اسمبلی پر انہوں نے لعنت بھیجی اس کا ضمنی الیکشن فضل الرحمن کا امیدوار لڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کیخلاف تشدد کی مذمت کرتا ہوں،شناختی کارڈ کا جائز مسئلہ ایک دن میں حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوتؐ کیلئے میں نے آواز اٹھائی ،اسرائیل کیلئے ریلیاں نکالی جائیں تو ہم تسلیم نہیں کریں گے۔