پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

چیئرمین سینٹ انتخابات میں انتہائی سخت ٹاکرا موجودہ صورتحال نے حکومت کی نیندیں اڑ ا دیں

datetime 18  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ چیئرمین انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔روزنامہ جنگ میں طارق بٹ اپنے تجزیے میں لکھتے ہیں کہ مارچ میں

ہونے والے سینٹ انتخابات کے اعدادوشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے لیے یہ سخت مقابلہ ہوسکتا ہے کہ وہ اپنا چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکیں۔ کسی بھی طریقہ کار سے اگر دو ووٹ بھی ادھر ادھر ہوئے تو اپوزیشن بھی چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتی ہے۔ اگر حکومت اور اپوزیشن جماعتیں اپنے عددی الیکٹورل کالج کے لحاظ سے سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں تو کسی کے لیے بھی اپنا چیئرمین منتخب کرنا آسان نہیں ہوگا۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔ لیکن خفیہ ووٹنگ میں اگر کسی رکن نے ووٹ مخالف کو دیا تو اعدادوشمار مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔ اوپن بیلٹ میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے طریقہ کار میں بیلٹ پیپرز پر ووٹرز کا نام لکھا ہوتا ہے۔ تاہم، ووٹنگ کے طریقہ کار پر حتمی فیصلہ ابھی سپریم کورٹ سے آنا باقی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جارہا ہے۔ اتحادی جماعتیں چیئرمین کے

عہدے کے لیے اپنے نام بھجوارہی ہیں۔ موجودہ چیئرمین سینٹ جو کہ کامیابی سے تین سال سے اس عہدے پر ہیں ان کے دوبارہ منتخب ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی حکمران اتحاد کو ان کا نام بھجوائے گی۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ یہ عہدہ بلوچستان سے کے پاس ہی رہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اپنی جماعت سے پہلی مرتبہ کسی کو چیئرمین سینٹ بنانے کی خواہاں ہے۔ وہ یہ موقع گنوانا نہیں چاہتی۔ اس حوالے سے سیف اللہ نیازی ممکنہ امیدوار ہوسکتے ہیں۔ سینٹ انتخابات میں سب سے زیادہ مستفید ہونے والی جماعت پی ٹی آئی ہوگی جس کی وجہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور سندھ اسمبلیوں میں ان کی پوزیشن ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…