بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

چیئرمین سینٹ انتخابات میں انتہائی سخت ٹاکرا موجودہ صورتحال نے حکومت کی نیندیں اڑ ا دیں

datetime 18  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ چیئرمین انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔روزنامہ جنگ میں طارق بٹ اپنے تجزیے میں لکھتے ہیں کہ مارچ میں

ہونے والے سینٹ انتخابات کے اعدادوشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے لیے یہ سخت مقابلہ ہوسکتا ہے کہ وہ اپنا چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکیں۔ کسی بھی طریقہ کار سے اگر دو ووٹ بھی ادھر ادھر ہوئے تو اپوزیشن بھی چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتی ہے۔ اگر حکومت اور اپوزیشن جماعتیں اپنے عددی الیکٹورل کالج کے لحاظ سے سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں تو کسی کے لیے بھی اپنا چیئرمین منتخب کرنا آسان نہیں ہوگا۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔ لیکن خفیہ ووٹنگ میں اگر کسی رکن نے ووٹ مخالف کو دیا تو اعدادوشمار مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔ اوپن بیلٹ میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے طریقہ کار میں بیلٹ پیپرز پر ووٹرز کا نام لکھا ہوتا ہے۔ تاہم، ووٹنگ کے طریقہ کار پر حتمی فیصلہ ابھی سپریم کورٹ سے آنا باقی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جارہا ہے۔ اتحادی جماعتیں چیئرمین کے

عہدے کے لیے اپنے نام بھجوارہی ہیں۔ موجودہ چیئرمین سینٹ جو کہ کامیابی سے تین سال سے اس عہدے پر ہیں ان کے دوبارہ منتخب ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی حکمران اتحاد کو ان کا نام بھجوائے گی۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ یہ عہدہ بلوچستان سے کے پاس ہی رہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اپنی جماعت سے پہلی مرتبہ کسی کو چیئرمین سینٹ بنانے کی خواہاں ہے۔ وہ یہ موقع گنوانا نہیں چاہتی۔ اس حوالے سے سیف اللہ نیازی ممکنہ امیدوار ہوسکتے ہیں۔ سینٹ انتخابات میں سب سے زیادہ مستفید ہونے والی جماعت پی ٹی آئی ہوگی جس کی وجہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور سندھ اسمبلیوں میں ان کی پوزیشن ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…