اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملک میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اسکالر اور پروفیسرز کی بڑی تعداد کے پیش نظر انھیں پی ایچ ڈی مقالات جانچنے کا اختیار تقویض کردیا ہے اس سے قبل یہ اختیار غیر ملکی ماہرین کو حاصل تھا
اور پی ایچ ڈی کرنے والے طالبعلم کے مقالے جانچ کے لیے دو ماہرین کے پاس بیرون ملک بھیجے جاتے اور عموماً انھیں چانچنے میں کئی کئی ماہ لگ جاتے تھے۔ روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی شائع خبر کے مطابق اعلی تعلیمی کمیشن کی ترجمان عائشہ اکرم نے بتایا کہ پی ایچ ڈی مقالات ماہرین یا منتخب سینئر پاکستانی فیکلٹی جس میں ممتاز قومی پروفیسرز، میریٹوریس پروفیسرز اور ٹینور ٹریک پروفیسرز شامل ہیں کو بھی بھیجے جاسکیں گے ،انھوں نے کہا کہ تبدیلی میں منطق یہ ہے کہ ہمارے ملک میں اعلی تعلیم یافتہ اسکالرز کی تعداد بہت ہے جو پی ایچ ڈی مقالے جانچنے کی مکمل اہلیت رکھتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اگر پی ایچ ڈی کا امیدوار اپنی مقالے کی تحقیق پرچے کے ساتھ شائع کرتا ہے تونظرثانی شدہ جریدہ جسے ایچ ای سی نے زمرہ یا اس سے اوپر کے زمرے میں درجہ بندی کیا ہے ، پی ایچ ڈی مقالہ کے لئے صرف ایک بیرونی ماہر کی تشخیص کی ضرورت ہوگی۔