پی ایچ ڈی مقالے جانچنے کا معاملہ ایچ ای سی نے ملکی پروفیسرز کوسرپرائز دیدیا

17  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملک میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اسکالر اور پروفیسرز کی بڑی تعداد کے پیش نظر انھیں پی ایچ ڈی مقالات جانچنے کا اختیار تقویض کردیا ہے اس سے قبل یہ اختیار غیر ملکی ماہرین کو حاصل تھا

اور پی ایچ ڈی کرنے والے طالبعلم کے مقالے جانچ کے لیے دو ماہرین کے پاس بیرون ملک بھیجے جاتے اور عموماً انھیں چانچنے میں کئی کئی ماہ لگ جاتے تھے۔ روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی شائع خبر کے مطابق اعلی تعلیمی کمیشن کی ترجمان عائشہ اکرم نے بتایا کہ پی ایچ ڈی مقالات ماہرین یا منتخب سینئر پاکستانی فیکلٹی جس میں ممتاز قومی پروفیسرز، میریٹوریس پروفیسرز اور ٹینور ٹریک پروفیسرز شامل ہیں کو بھی بھیجے جاسکیں گے ،انھوں نے کہا کہ تبدیلی میں منطق یہ ہے کہ ہمارے ملک میں اعلی تعلیم یافتہ اسکالرز کی تعداد بہت ہے جو پی ایچ ڈی مقالے جانچنے کی مکمل اہلیت رکھتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اگر پی ایچ ڈی کا امیدوار اپنی مقالے کی تحقیق پرچے کے ساتھ شائع کرتا ہے تونظرثانی شدہ جریدہ جسے ایچ ای سی نے زمرہ یا اس سے اوپر کے زمرے میں درجہ بندی کیا ہے ، پی ایچ ڈی مقالہ کے لئے صرف ایک بیرونی ماہر کی تشخیص کی ضرورت ہوگی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…