اسلام آباد ( آن لائن)حکومت نے عدم تعاون کی وجہ سے اپوزیشن کے بغیر ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر غور شروع کر دیا ہے جبکہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے ،ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے اپنے زیر حراست اراکین
قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے تک قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت اور اجلاس کی کارروائی چلانے سے متعلق سپیکر اسد قیصر سے تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے اور واضح کیا کہ سپیکر وزیر اعظم عمران خان کے دبائو میں ہیں ،جب تک غیر جانبدار نہیں ہو تے ان سے کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کریگی ،اپوزیشن کے عدم تعاون کی وجہ سے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی 66 دنوں سے نہیں بلایا جا سکا اور اب پارلیمانی کلینڈر میں 120 دن پورے کرنا حکومت کے لئے مشکل ہوتا جارہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت اور تعاون کو زیر حراست اراکین کے پروڈکشن آرڈر سے مشروط کردیا ہے اور کہا کہ سپیکر پہلے اپنی اتھارٹی منوائیں اور غیر جانبداری دکھائیں،ذرائع کے مطابق تیسرے پارلیمانی سال میں اب تک صرف تین اجلاس ہی ہوسکے ہیں،ایک پارلیمانی سال میں ایک سو تیس دن اجلاس ہونا آئینی تقاضا ہے ،کورونا اور اپوزیشن کے عدم۔تعاون سے دو ماہ سے زائد عرصے سے اجلاس نہ ہوسکا،حکومت کا اپوزیشن کے بغیر ہی قومی اسمبلی اجلاس بلانے پر غورشروع کر دیا ہے ۔