اسلام آباد (مانیٹرنگ +آن لائن) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں گردش کر رہی ہیں، جس پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کوئی سمری حکومت کو نہیں بھیجی۔ ترجمان اوگراکے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی
میڈیا پر چلنے والی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں،دوسری جانب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے ستائے شہریوں پر حکومت نے ایک مرتبہ پھر سے پٹرول بم گرانے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔پٹرول 11 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت بھی 9 روپے 57 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کے حساب سے کیا گیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سفارشات پٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ آج جمعہ کو وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔ واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔اس وقت پٹرول کی قیمت 106روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت111روپے 24 پیسے مقرر ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 71 روپے 81 پیسے مقرر ہے جبکہ مٹی کے تیل قیمت73روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔ تاہم اب 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کا حتمی اعلان باقاعدہ منظوری کے بعد کیا جائے گا۔