کوئٹہ(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے،کچھ دہشت گرد گروپوں اور داعش کا اتحاد ہوچکا ہے، بھارت کی ان گروپوں کی مدد کررہا ہے، بھارت نے پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی مگرہماری ایجنسیوں نے بھارتی عزائم
کو ناکام بنایا،پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ نے ماضی میں ملکی معیشت کو دیوالیہ اور قومی اداروں کو تباہ کیا،آج نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن سب بے شرم میرے خلاف متحد ہو چکے ہیں،ان کو خوف ہے کہ اگر میری حکومت پانچ سال مکمل کرگئی تو ان کی سیاست ختم ہوجائیگی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشرف ن لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں سے بہتر تھا لیکن اس نے ان کو این آر او دے کر غلط کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ مچھ کے متاثرین سے ملاقات کے بعد ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں اور ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ ہزارہ برادری کے ساتھ ہونے والے ظلم پربہت دکھ اور افسوس ہے، ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کی جارہی ہے، ہم ہزارہ برادری کی سیکیورٹی کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے، بھارت نے پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی، مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کردیا تھا، کچھ دہشت گرد گروپوں اور داعش کا اتحاد ہوچکا ہے، داعش کو بھارت کی سپورٹ حاصل ہے، ہمارے خفیہ ادارے اور فوج بہترین ادارے ہیں، ہماری ایجنسیوں نے بھارتی عزائم کو ناکام بنایا، ہمارے اداروں نے فرقہ
ورانہ تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، بلوچستان کی تباہی میں وہاں کے سرداری سسٹم کا بھی کردار ہے، کم آبادی اور ووٹوں کی وجہ سے ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی، بلوچستان کی آبادی پنجاب کے فیصل آباد
ڈویژن کی آبادی جتنی ہے، افغان جہاد ختم ہونے کے بعد عسکری گروہوں نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں مولانا عادل کا قتل بھی فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا دینے کی کوشش تھی۔وزیراعظم نے کہاکہ میں نے فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے سعودی عرب اور ایران سے بھی بات کی ہے تمام مسلم ممالک کو فرقہ
وارایت کیخلاف متحدہ ہونا ہوگا،اس پر پاکستان بھی اقدامات اٹھارہا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ترقیاتی فنڈز کی وجہ سے سردار امیر ہوگئے بلوچستان کے عوام غریب رہ گئے، جام کمال اچھے وزیراعلی ہیں،ہم ان کے ساتھ مل کر بھرپور کام کررہے ہیں۔وزیراعظم نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دو جماعتوں نے
ملک اورقوم کی اخلاقی اقدار کو تباہ کیا، جب اخلاقی گراوٹ ہو تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں، سب بے شرم میرے خلاف متحد ہو چکے ہیں،آج زرداری اورنوازشریف اکٹھے ہوچکے ہیں،یہ پہلی موومنٹ ہے جو کرپشن کے حق میں عوام کو باہرنکالنا چاہتی ہے، نوازشریف نے 2 بار زرداری کو جیل میں ڈالا،مجھ سے تحریری طور پراین آراومانگا
گیا،ایف ای ٹی ایف کے معاملے پر مجھے بلیک میل کیا گیا،میں نے بلیک میلنگ میں آنے سے انکار کیا، ماضی میں ترقیاتی فنڈز سرداروں کے ذریعے جاتے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ کرپشن کے خلاف نکلتے ہیں مگرپوری دنیا میں ان کی کرپشن کے چرچے ہیں، یہ انتہائی بے شرم لوگ ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومتیں بدلتی
رہیں لیکن مولانا فضل الرحمان ہر ایک کے ساتھ رہے، یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جن چار حلقوں کا ہم نے مطالبہ کیا، ان چاروں میں دھاندلی ثابت ہوئی،ہم نے الیکشن کمیشن سمیت تمام فورمز سے رجوع کیا تھا،ہم نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا،مگر اپوزیشن دھاندلی دھاندلی کی رٹ لگارہے ہیں ان
کے پاس دھاندلی کے ثبوت ہی نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملکی معیشت کودیوالیہ کرکے گئے، ہم نے پچھلی حکومتوں کا لیا گیا قرضہ واپس کیا، ہم نے دو برسوں میں 20 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا۔انہوں نے کہاکہ عام آدمی کی مشکلات سے آگاہ ہوں،گھر پر مشکل وقت آئے تو سب گھر والے مشکل سے گزرتے ہیں، اپوزیشن نے ہماری حکومت بنتے ہی کہہ دیا کہ ملک تباہ ہو چکا، یہ جانتے تھے کہ ہم ملک کی معیشت اور ادارے
تباہ کرکے جارہے ہیں، اپنی کرپشن اور لوٹ مارکو بچانے کیلئے اداروں پر دبا بڑھایا جارہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ جمہوری دور میں اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے،یہ فوج سے کہہ رہے ہیں کہ ایک منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دو، اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، یقین رکھیں کہ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا۔وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 5 سال مکمل کیے تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔