جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

شہید تو مزدور ہوئے ہیں لیکن رہائی کا مطالبہ کچھ دہشتگردوں کا کیا گیا،سینئر صحافی کا حیران کن دعویٰ

datetime 9  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)سینئر صحافی اورتجزیہ کار ارشاد عارف نے کہا ہے کہ متاثرین کے مطالبات جائز ہیں۔جوایگرمینٹ میں نے دیکھا ہے اس کے مطابق ان کے مطالبات مان لیے گئے ہیں۔معاہدے میں ڈیمانڈ کی لسٹ کو دیکھا جائے تو شہید تو مزدور ہوئے ہیں

لیکن مطالبہ یہ ہے کہ فلاں فلاں کو رہا کیا جائے۔ایک حادثہ ہوا تھا اس میں جو لوگ پکڑے گئے جو دہشت گرد ہیں ان کی رہائی کا مطالبہ ہو رہا ہے،کوئٹہ میں غیر ملکی موجود ہیں ،انہوں نے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بنوا لیے ہیں جن کو حکومت نے بلاک کیا ہے ان کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔تربت میں 13 سرائیکی شناختی کارڈ دیکھ کر ماضی میں شہید کیے گئے۔اس کے بعد پنجابی، پشتون بھی شہید کیے گئے لیکن انہوں نے تو لاشیں رکھ کر احتجاج کیا نہ سڑکیں بلاک کیں۔وزیراعظم نے بلیک میلنگ کا لفظ متاثرین نہیں بلکہ منتظمین کے لیے استعمال کیا ،دریں اثنا شہید بلال نورزئی کے والد شراف الدین خان نورزئی نے ہزارہ برادری کے دھرنے کے مطالبات میں 8ویں مطالبے سے متعلق وضاحت کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایف آئی آر میں نامزد دہشتگردوں کی رہائی کامطالبہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے،حکومت،عدلیہ سمیت تمام ادارے ہمارے لئے قابل احترام ہے اگر بے دردی سے قتل کئے گئے بلال شہید

کے قاتلوں کو رہا کیا گیا تو میں گورنرہائوس یا بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ خودسوزی کروں گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک ویڈیوپیغام میں کیا۔ پیغام میں شہید بلال نورزئی کے والد شراف الدین نورزئی نے وزیراعظم عمران خان اور تمام

سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ شہید بلال کے والدین پر کیا گزرتی ہے جب سارا دن بلال کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہے تھے،تمام سیاسی جماعتیں دھرنے کے منتظمین سے دریافت کرے کہ مطالبات میں شامل 8واں مطالبہ کس بنیاد پر ڈالا گیاہے،جب نامزد ملزمان

جنہوں نے اقبال جرم بھی کیاہے اور مطالبہ کیاجارہاہے کہ ایسے مجرمان جنہوں نے بے دردی سے میرے بیٹے کو شہید کردیا کو رہا کیاجائے،میں قطعاً اس کی اجازت نہیں دوں گا، دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی ایسا مثال نہیں ملتی جہاں سینکڑوں لوگوں نے بے دردی سے بلال کو قتل کردیا،

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کی رہائی کامطالبہ کیاجارہاہے وہ دہشتگرد ہیں اور دہشتگردوں کی رہائی کامطالبہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے،اگر دھرنے کے منتظمین کا8واں مطالبہ تسلیم کرلیا گیا تو میں میری اہلیہ بچوں سمیت گورنر ہائوس یا بلوچستان ہائی کورٹ کے

سامنے خود پر پیٹرول چھڑک کرآگ لگالیں گے،انہوں نے کہاکہ ہم قانون اور تمام اداروں کااحترام کرتے ہیں ہم نے حکومت اور اداروں پر بھروسہ کیاہے گزشتہ 7ماہ سے انصاف کی امید لگائے بیٹھا ہوں،ہمارا کوئی دوسرا مطالبہ نہیں ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے کہ بلال شہید کے قتل میں

ملوث ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچائیں،ہم نے کوئٹہ شہر کو آگ سے بچایا ہے اور اپنے دل کے ٹکڑے کو قربان کیاہے،ہمیں بتایاگیاکہ قاتل گرفتار ہوچکے ہیں ،میں نے ہمیشہ حکومت کاساتھ دیا، ہمارے دھرنے کے دوران کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔اگر قاتل چھوٹ جاتے ہیں تو

پھر نہ قانون نہ عدلیہ اور نہ ہی اداروں کا احترام رہے گا ،لوگ سڑکوں پر لاشیں رکھ کرکے اپنے مطالبات منوائیں گے،انہوں نے صوبائی حکومت سمیت تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ مطالبات میں شامل 8ویں مطالبے سے متعلق وضاحت طلب کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…