منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان کا ایٹم بم اگر قیامت تک بھی پڑا رہے تو ناکارہ نہیں ہو سکتا، زبردست انکشاف 

datetime 8  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ایٹم بم نہ بناتا تو پاکستان کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا۔ ہم ایٹمی دھماکہ1984میں کر سکتے تھے مگر اس وقت کے وزیر خارجہ نے ایسا کرنے سے منع کیا کہ اس سے ہماری امداد بند ہو جائے گی۔ وہ لاہور جم خانہ کلب میں ’’ایک شام ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام‘‘ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ان کی جم خانہ آمد پر جم خانہ کلب کے ممبران نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی قوت بننے میں ہم نے صرف6سال کام کیا جبکہ یہی کام جرمنی اور ہالینڈ نے20سال میں مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں سقوط ڈھاکہ کے بعد میں اضطراب محسوس کرتا تھا کہ اگر ہم ایٹمی طاقت نہ بنے تو بھارت ہمیں ختم کرنے کیلئے بھرپور زرور لگائے گا اور میں نے ذوالفقار علی بھٹو کو بڑے خفیہ طریقے سے اس حوالے سے خط لکھا اور بھٹو صاحب نے منظوری دے دی اور اپنے وزیراعظم کے کچھ ا ختیارات مجھے تفویض کر دیئے۔ اپنی تفصیلی تقریر میں انہوں نے بتایا کہ ہمارا ایٹم بم ہم نہ بھی چلائیں تو قیامت تک وہ کارآمد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کے بعد میں نے اپنی بقیہ زندگی فلاحی کاموں کے لئے وقف کر دی ہے۔ میں نے کئی فلاحی منصوبے بنائے ہیں۔ ان میں نمایاں منصوبہ لاہور میں ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال کا قیام ہے۔ جو غریبوں کی خدمت کے لئے بنایا گیاہے۔ ہسپتال میں اب تک ساڑھے 3لاکھ سے زیادہ مریض استفادہ کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بتایا کہ انہوں نے یہ ہسپتال شوکت ورک کی تجویز پر شروع کیا ہے۔ اب ہسپتال کی 300بستروں پر مشتمل نئی عمارت تیزی سے زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبان اور رمضان المبارک میں لوگ کارخیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ میں اس لئے آپ کے پاس آیا ہوں اور امید کرتا ہوں ک ہ آپ میری ہسپتال بنانے میری بھرپور مدد کریں گے اور مجھے کیسی اور کے پاس جانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ تقریب سے جم خانہ کلب کے چیئرمین کامران لاشاری، پروفیسر ڈاکٹر عاطف کاظمی اور جنرل ریٹائرڈ زاہد علی اکبر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…