پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چیئرمین نعیم بخاری کاپی ٹی وی پر بطور میزبان پروگرام کا اعلان اپنے پروگرام کے معاوضہ سے متعلق بھی حیران کن بات کہہ دی

datetime 8  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی/آئن لائن) چیئرمین نعیم بخاری پاکستانی ٹیلی وژن پر بطور میزبان پروگرام بھی کریں گے ،اپنے پروگرام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کریں گے ۔ ایک انٹرویو میں نعیم بخاری نے بتایا کہ میں پی ٹی وی سے کوئی تنخواہ اورمراعات وصول نہیں کر رہا بلکہ گاڑی بھی اپنی استعمال کرتا ہوں اورکافی بھی اپنے دفتر سے منگواتاہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ میں پی ٹی وی پر

ایک پروگرام بھی کروں گا۔ وزیروں کا انٹرویو کرنا چاہتا ہوں لیکن وہ صرف گفتگو کیلئے نہیں ہوگا بلکہ ان سے ان کی تین سالوں کی کارکردگی بارے سوالات پوچھے جائیں گے۔ پی ٹی وی حکومت کی کارکردگی بھی دکھائے گا ۔انہوں نے کہا کہ میر اپہلے والوں سے سوال ہے کہ ڈیڑھ سال میں آپ نے کیا کیا ہے سوائے ترکی کا ڈرامے دکھانے کے ۔ ترکی کے ڈرامے سے پی ٹی وی کو 42کروڑ روپے کے اشتہارات ملے لیکن اس کا کریڈٹ وزیر اعظم عمران خان اور ترکی کو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کو بتاناچاہتا ہوںکہ میں یہاں پیسے لوٹنے نہیں آیا ۔دوسری جانب پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور بھی چیئرمین پی ٹی وی بورڈ نعیم بخاری کے عتاب کا نشانہ بن گئے اور نام نہاد چارٹ شیٹ کے ذریعے انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظور نے نعیم بخاریکے غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کر دیا تھا جس پر نعیم بخاری نے پی ٹی وی بورڈ کو استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی اور انہیں چارج شیٹ بھی کر دیا جس پر عامر منظور کا یہ موقف سامنے آیا ہے کہ یہ سب کچھ نعیم بخاری کی ایماء پر ہو رہا ہے اور جو چارج شیٹ میں ان پر الزامات لگائے گئے ہیں وہ قطعی طور پر بے بنیاد اور حقائق کے برعکس ہیں۔ان کا یہ موقف ہے کہ وہ ادارے کو مستحکم کرنے کی کوشش میں

مصروف تھے لیکن نعیم بخاری کو یہ سب پسند نہیں آیا اور انہوں نے من مانی پر مبنی فیصلے کرتے ہوئے انہیں چارج شیٹ کیا،ایم ڈی کا یہ بھی موقف تھا کہ وہ اس سرکاری ادارے کو قواعد کے تحت چلا رہے تھے اور جو منڈیٹ عمران خان نے دیا تھا اس کے مطابق آگے بڑھ رہے تھے انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کو مالی طور پر بہتر کرنے کی کوششیں باآور ثابت ہوئیں اور اس ریاستی ادارے نے آپریشنل منافع بھی دکھانا شروع کر دیا تھا اس کے باوجود ان کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی اور ان پر بے بنیاد الزامات عائد کر کے کارروائی کی گئی۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…