اسلام آباد (این این آئی)پنجاب حکومت ایک بار پھر بلدیاتی الیکشن کی تاریخوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ نہ کرسکی جس پر الیکشن کمیشن نے اظہار برہمی کرتے ہوئے 15 دن کے اندر بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں سے آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بدھ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کا چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر
صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں ممبران و سیکرٹری الیکشن کمیشن ڈاکٹر اختر نذیر وڑائچ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور الیکشن کمیشن کے دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے مزید مہلت مانگ لی، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ این سی او سی نے کورونا کے باعث بلدیاتی انتخابات کو موخر کرنے کی سفارش کی ہے، اس لیے حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کی تاریخ دینے سے فی الحال قاصر ہے۔الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کے موقف پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں ہے، کورونا کے حوالے سے پنجاب حکومت کا بلدیاتی انتخابات کے التواء کے عذر کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ 15 دن کے اندر پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں سے آگاہ کرے اور 10 جنوری تک ویلج و نیبر ہوڈ کونسلرز کے ناموں کی اشاعت کرے جس پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کہا کہ 10جنوری تک ناموں کی اشاعت کر دی جائے گی۔اسکے علاوہ فارن فنڈنگ اسکروٹنی کمیٹی نے تین بڑی سیاسی جماعتوں کے کیسز کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی، الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کے عمل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
اسکروٹنی کمیٹی نے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ فریقین کے وکلاء ہائیکورٹس میں مصروفیات کی وجہ سے اسکروٹنی کمیٹی کی میٹنگز میں دیر سے آتے ہیں اور زیادہ وقت نہیں دیتے جس پر الیکشن کمیشن نے ہدایت جاری کی کہ اسکروٹنی کمیٹی ہفتے میں تین دن کام کرے،تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس 15 دن بعد دوبارہ طلب کرلیا گیا۔