بہاولپور(آن لائن)اسٹبلشمنٹ، سلیکٹرز اور سلیکٹڈ دیکھ رہا پنجاب کے عوام جاگ گئے ہیں، حکومت گرانے کے لیے بہاولپور کے عوام نے فیصلہ سنادیا، یہاں عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر ہے اگر فضل الرحمان حکم دیں تو اس سمندر کا رخ اسلام آباد کی جانب کردوں، پی ڈی ایم استعفے دے دیئے تو حکومت کا کام تمام ہو جائے گا۔ جعلی وزیراعظم یاد رکھیں ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں
ملے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بہاول پور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان، یوسف رضا گیلانی، محمد زبیر عمر اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ بہاول پور کے لوگوں نے نواز شریف کی محبت کا جواب پہلے سے بھی بڑھ کردیا ہے اور میں نے انہیں ویڈیو کال پر ہجوم دکھایا۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب اگر آپ حکم دیں اور عوام کے اس سمندر کو اسلام آباد کی طرف رخ کرنے کا کہیں تو جعلی وزیراعظم کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا ہے اس جعلی حکومت کی مہنگائی سے پسے ہوئے عوام کے لیے لڑوں گا، آج بہاول پور نے فیصلہ سنا دیا ہے اور اس حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ جس دن پی ڈی ایم نے استعفے دے دیے اس دن اس حکومت کا کام تمام ہوجائے گا، لوگ کہتے ہیں مہنگائی نے ہمارا بیڑا غرق کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے بجلی کی قیمت میں 25 فیصد بڑھا دیں اور ہمیں احساس ہے کہ لوگوں کا مہنگائی میں جینا مشکل ہوا ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اس جعلی حکومت کو جلد از جلد گھر بھیجیں اور یہ وزیراعظم ڈھائی سال بعد کہتا ہے کہ میری تیاری نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کو طعنہ دیا جاتا تھا کہ پنجاب ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا اور دوسرے صوبوں کے بھائی کہتے تھے جب تک پنجاب کھڑا نہیں ہوگا اس ملک
میں تبدیلی نہیں آئے تو سن لو پنجاب نہ صرف کھڑا ہوگیا ہے بلکہ پنجاب اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے پوری تیار ہے۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ، سلیکٹرز اور سلیکٹڈ بھی دیکھ رہا ہے کہ پنجاب کے عوام کھڑے ہوگئے ہیں، عوام اپنا حصہ اپنا حق چھیننے کے لیے تیار ہیں، ووٹ پر سلیکٹرز نے ڈاکا ڈالا تھا اس کو حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔مریم نواز نے عوام
سے پوچھا کہ ادویات، بجلی، گیس، آٹا اور چینی مہنگا کرنا تبدیلی ہے، غریبوں کی جھونپڑیوں کو گرانے لیکن بنی گالہ کے محل کو ریگولرائز کرنے کو تبدیلی کہتے ہیں اور کیا لاقانونیت کو تبدیلی کہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ اسلام آباد میں 22 سالہ لڑکے کو پولیس نے سامنے سے گولیاں مار کر مار دیا اور وہ تحریک انصاف کا کارکن تھا لیکن وزیراعظم کو اس کے لیے آواز
اٹھانے کی توفیق نہیں ہوئی لیکن ہم اس کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کان کنوں کو بے دردی سے مارا گیا لیکن کسی کے کان پر جو نہیں رینگی تو کیا یہ تبدیلی ہے۔وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بار بار کہتا ہے کہ فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، تم دو لاکھ تنخواہ لیتے ہو اور 300 کینال کا محل چلاتے ہو اور درجنوں
نوکر رکھے ہوئے ہیں، یہ پیسہ تمھارے پاس کہاں سے آتا ہے پھر بھی تم جانتے ہوں کہ فوج کہتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میری بہن جس کو علیمہ خان کہتے ہیں انہوں نے کروڑوں کا بلیک پیسہ وائٹ کیا لیکن پھر بھی کہتا ہے کہ میں کرپٹ نہیں، گندم، چینی اور ایل این جی پر ڈاکا ڈالا، جینیں بھری لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں، بلین ٹری میں درخت کہا
لگے کسی نہیں پتہ لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ 27 ارب کی میٹرو کو یہ 127 ارب میں بناتا ہے اور فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، اربوں روپے کی بیرونی فنڈنگ ہوئی، اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ ہوئی اور الیکشن کمیشن پر سانپ بن کر بیٹھا ہوں اور فارن فنڈنگ کا کیس آگے کیوں نہیں بڑھنے دیتا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ میں کرپٹ نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تابعدار کہتا ہے میں نے کروڑوں اور اربوں کو لوٹنے والوں کو بچایا اورملک سے فرار کروایا لیکن فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، میں مالم جبہ کیس کھولنے نہیں دیا، غریبوں کے گھر گرا کر بنی گالہ کا گھر ریگولرائز کر دیا لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں۔وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ایک اینٹ لگائے بغیر پاکستان کے قرضے
دوگنے کردیے لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں، غریب روٹی، نوجوان نوکری اور بچے اپنے فیسوں اور گھر والے گیس اور بجلی کے بل ادا کرنے کو ترس گئے لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں لیکن فوج بھی مان جائے گی کہ تم نے بڑی ایمان داری سے کرپشن کی ہے۔انہوں نے کہا کہ راناثنااللہ کے خلاف غلط مقدمہ بنانے کومان لیا اور کہا کہ کابینہ نے بنایا تھا مجھے نہیں
پتہ جبکہ بڑے بڑے مقدمات بنائے گئے تاہم عاصم سلیم باجوہ کو کھربوں کے ثبوت ہونے کے باوجود نہیں پکڑ سکتے کیونکہ فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی 73 سالہ تاریخ میں اس طرح کی کرپٹ اور نااہل حکومت نہیں آئی اور عوام سے پوچھا کہ پنجاب اپنے ووٹ کے حق کو حاصل کرنے، دوسرے صوبوں کے حقوق اور وفاق کے لیے کھڑے ہیں۔