راولپنڈی (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جب تک میں وزیر داخلہ ہوں جو کوئی بھی فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرے گا اس پر 72 گھنٹے میں پرچہ کٹواؤں گا، اپنی بات پر قائم ہوں، استعفے نہیں دیئے جائینگے،نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے نہ سینیٹ کا
بائیکاٹ کریں گے،یہ لانگ مارچ ضرور کریں گے،پیر سے ہم آپ کے استقبال کی تیاری کریں گے،مولانا فضل الرحمن کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، ان کو اسلام اور اسلام آباد میں فرق رکھنا چاہیے، ملک میں تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری حکومتی ذمہ داری ہے۔نادرا کے دفتر کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 15 لاکھ پناہ گزینوں اور 8 لاکھ افغانوں کا ڈیٹا ہے، پناہ گزینوں کو یہاں رہنے کی اجازت ہے تاہم افغان مہاجرین غیر قانونی ہیں اور ان کے بارے میں فیصلہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2 لاکھ افغانوں کے کارڈ بلاک کیے ہیں،مزید یہ کہ 300 وینز دور دراز علاقوں میں کارڈ جاری کرنے کے لیے بھیجی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک لاکھ 37 ہزار ڈپلکیٹ کارڈز جو غریب آدمی نے مجبوری کے تحت بنائے ان میں سے 7 ہزار لوگوں کو جاری نہیں کررہے، تاہم باقی کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنے اس کارڈ کو رکھیں جن پر ان کا پاس پورٹ بنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ میں چین اور
افغانستان کے ویزا میں کرپشن تھی، مینوئل میں لوگ پیسے لیتے تھے لیکن ہم نے اسے ختم کردیا ہے اور 192 ممالک کا ویزا آن لائن کردیا ہے۔اس موقع پر انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں سے کہا کہ آپ کو کوئی شکایت ہو تو آپ رابطہ کریں، ویزا میں توسیع ہو یا ویزا حاصل کرنا یا ویزا
ختم کرنا ہو سب کچھ آن لائن ہوگا جس سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی پاکستان واپسی کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 16 فروری کو نواز شریف کا پاس پورٹ ختم ہورہا ہے، اس میں توسیع نہیں کی
جائے گی۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے ہمدردی کی ہے کہ 16 فروری سے پہلے آجائیں تو کوئی حرج نہیں۔اپوزیشن جاعتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی، لہٰذا پیپلز پارٹی
جیت گئی ہے اور پی ڈی ایم نے شکست تسلیم کرلی ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے دو ادوار تھے اور اس میں آپ نے نیب کو ختم نہیں کیا، لہٰذا یہ اب بھی ختم نہیں ہوگی، ہم نے بھی اقتدار سے جانا ہے، ہم کرپشن کریں تو ہمارے خلاف بھی نیب کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ 10 سال آپ نے نیب کے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی اور جب ایف اے ٹی ایف کا معاملہ آیا تو 34 ترامیم لے آئے’تاہم عمران خان حکومت چھوڑ سکتا ہے لیکن وہ آپ کے آگے سرینڈر نہیں کرے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کا کیس خیبر پختونخوا کو بھیج دیا
ہے اور جب تک میں وزیر داخلہ ہوں کوئی بھی فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرے گا تو 72 گھنٹے میں اس کے خلاف پرچہ دوں گا۔شیخ رشید نے کہاکہ اپوزیشن کے سارے استعفے لاکر میں ہیں، یہ جھوٹ بول رہے ہیں، لوگوں نے دستخط ہی نہیں کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں
اپنی بات پر قائم ہوں، استعفے نہیں دیے جائیں گے، نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے نہ سینیٹ کا بائیکاٹ کریں گے مگر یہ لانگ مارچ ضرور کریں گے۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ پیر سے ہم آپ کے استقبال کی تیاری کریں گے، جس دن یہ لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں گے اس دن ہم بھی اپنا
آئینی و قانونی حق جتائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ستم کریں گے تو ہم بھی ستم کریں گے، وفا کریں گے تو ہم بھی وفا کریں گے، جو یہ کریں گے وہی کام ہم بھی کریں گے تاکہ جمہوریت آئین و قانون پر کوئی آنچ نہ آئے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ تحریکوں کا حسن مذاکرات ہے، ہر سیاستدان مذاکرات
کا راستہ کھلا رکھتا ہے۔اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں انہیں اسلام اور اسلام آباد میں فرق رکھنا چاہیے، اسلام کی خاطر جان بھی حاضر ہے مگر اسلام آباد پر قبضے کا خواب وہ دیکھنا چھوڑ دیں۔ایک اور سوال کے
جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری سمجھدار ہے، انہوں نے اچھا کھیلا ہے اور مجھے شک ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے لیے بہتر راستے تلاش کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کرک ٹیمپل واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے، واقعے کے ماسٹر مائینڈ مولانا شریف سمیت 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
شیخ رشید احمد کے مطابق واقعہ میں ملوث تمام افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائیگا-ان کو قرار واقعی سزائیں دلائی جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ ملک میں تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری حکومتی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی شخص کو چاہے وہ کسی
بھی سیا سی یا مذہبی جماعت سے ہو؛ کسی بھی مذہب کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کرک ٹیمپل واقعہ دراصل پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا ہے- اس واقعہ کے پیچھے وہی عناصر شامل ہیں جن کو یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے ایکسپورز کیا ہے۔