آج قدرت کا انتقام دیکھو نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا دیا ہے،جج ارشد ملک میرے والد کے پاس گھر آئے اور کیا کہاتھا ؟مریم نواز حکومت پر برس پڑیں 

30  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب کمزور وزیراعظم عوام کی آتا ہے تو بھارت جیسا کمزور دشمن وار کرتا ہے ،یہ وزیراعظم عوامی نہیں ہے یہ نالائق اعظم ہے ،میں کشمیر کی بیٹی ہوں میری رگوں میں نواز شریف کا خون ہے، عمران کی نالائقی کی وجہ سے کشمیر مودی کی جھولی میں جاگرتا ہے،جب کمزور وزیراعظم عوام کی آتا ہے تو بھارت جیسا

کمزور دشمن وار کرتا ہے ،یہ وزیراعظم عوامی نہیں ہے یہ نالائق اعظم ہے ،جب میں کشمیر جارہی تھی تو عمران خان ڈر گیا ،اس وقت کشمیر جانے سے دو دن پہلے مجھے میرے باپ کے سامنے گرفتار کرلیا گیا،اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان نواز شریف کے ہاتھوں ایٹمی طاقت بنایا ،آج نواز شریف کی آواز دھونس سے بند ہے ،آج ہمارے مخالف بھی نواز شریف کی زبان بول رہے ہیں ،پاکستان کے چپے چپے پر نواز شریف کی خدمت کے نشان موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مریم نواز نے کہا کہ ارشد ملک جج نواز شریف سے گھر میں اگر معافی مانگ کرگیا ،اس نے کہا کہ میں نے آپ اور آپ کی بیٹی سے زیادتی ہے مجھے معاف کردیں ،جب نواز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان آپ کاکام کرکٹ کھیلنا ہے جاؤ کرکٹ کھیلو ،آج نواز شریف کی ہربات سچ ثابت ہورہی ہے ،پونے تین سال بعد عوام کے سامنے ڈھٹائی سے کہتا ہے کہ مجھے سمجھ ہی نہیں آئی ،جب آپ کو کچھ پتہ نہیں پھر عوام کی زندگیوں سے کیوں کھیل رہے ہو،میرے کمرے پر حملہ ہوا عمران خان کو پتہ ہی نہیں تھا کہ کراچی میں کیا ہوا ہے ،یہ پانامہ کی رٹ لگاتے ہیں ایک منتخب وزیراعظم کو اقامہ پر گھر بھیج دیا جاتا ہے شرم کرو۔آج قدرت کا انتقام دیکھو نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا ہوا ہے ۔نواز شریف پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوا،

آج نواز شریف کا اللہ سچا ثابت کررہا ہے ،آج سلیکٹیڈ خاموش ہے اور نالائقی کا سامنا کررہا ہے ،حکومت کرنا عوامی نمائندوں کا کام ہے،آپ کی یہ سوچ ہے مریم۔نواز کو ڈرا لو گے یہ آپ کی خام خیالی ہے ،اس ظالم عمران خان کو جانا ہی پڑے گا ،تم کہتے ہو کہ مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم فوج کے خلاف بات کرتی عمران خان تمیں حیا نہیں آتی ،مہنگائی بڑھ گئی ،ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا

ہیووٹ کو عزت دینا ضروری ہے، کشمیریوں پرظلم ہوتاہے،بیٹوں کی شہادت ہوتی ہیں،زخم ہماریدلوں پرلگتاہے،کمزورحکمرانوں کی وجہ سیہی بھارت جیسا دشمن پاکستان پر وار کرتاہے، پچھلے سال مجھے مقبوضہ کشمیرآنا تھا،میرے اعلان پرعمران خان کواتنا ڈرتھا کہ مجھے گرفتار کرلیا،کشمیریوں سیمیرا خون کا رشتہ ہے ہی، اب دل کا رشتہ بھی بن گیاہے، مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر کے کونے

کونے کو ترقی سے سنوارا،مسلم لیگ ن نے نوازشریف کیہاتھوں پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا،نظریہ عوام کا پیٹ نہیں بھرسکتا،نظریے کے پیچھے نوازشریف کی خدمات ہیں،جو اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہے اللہ تعالیٰ اسے سرخرو کرتا ہے،نوازشریف کی زبان بند ہے لیکن آج ہمارے مخالف بھی ان کی زبان بول رہے ہیں،جب ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پاکستان کی شہہ رگ پر وار ہوتا ہے،

یہ نواز شریف کو کہتا تھا کہ مودی کا یار مگر مودی کی جھولی میں کشمیر کا مقدمہ کون ہار کر آیا ،جب سلیکٹڈ اور کمزور وزیراعظم آتا ہے پاکستان کی شہ رگ پر بھارت حملہ کرتا ہے ،جب عوامی لیڈر وزیراعظم ہوتا ہے تو مودی جیسا چل کر پاکستان آتا ہے، یہی ہے ووٹ کی عزت ہے۔کشمیر سے محبت اور زیادہ بڑھ گئی جب مظفرآباد میں عوام کی طرف سے سراہا گیا ،یہ نالائق عمران خان جب

کشمیر مقدمہ ہار آیا اس کے بعد میں نے کشمیر آنا تھا مگر اس نے مجھے والد کے سامنے گرفتار کرلیا ،میری گرفتاری کا ریفرنس آج تک نہیں بنا جس سے واضح ہوگیا یہ کشمیر پر ایکسپوز ہونے سے ڈر گئے تھے ،یہ سلیکٹڈ کے ساتھ ساتھ اب ریجکٹڈ بھی ہوچکا ہے ،نواز شریف کی آواز کو خوف، دھونس دھاندلی سے بند کی گئی ہے ،لیکن عوام کو ایسا شعور ملا ہے کہ مخالفین بھی نواز شریف کی زبان بول رہے ہیں،

پاکستان کو نواز شریف کی ضرورت اس لئے ہے کہ نواز شریف کی ایٹمی دھماکوں، موٹرویز، بجلی کارخانے اور عوامی خدمت کی ایک تاریخ ہے ،نواز شریف پر ریاستی دہشت گردی کا کون کون سا حربہ استعمال نہیں کیا گیا ،کرپشن، غداری اور مذہبی فتووے بھی نواز شریف پر لگائے گئے ،نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا تو جو الزامات پر میاں نواز پر لگائے گئے وہ خود ان پر ثابت ہورہے ہیں،

آج اللہ تعالیٰ نواز شریف کو سچا ثابت کررہا ہے اور سلیکٹڈ ناکامی کا سامنا کررہے ہیں ،نواز شریف نے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست نہیں بلکہ ریاست کے اوپر ریاست ہے ،کراچی میں مرے کمرے پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کیو نکہ پولیس چھٹی پر اور عمران خان کو خود معلوم نہیں تھا ،پاناما پاناما کی رٹ لگاتے ہیں مگر منتخب وزیراعظم کو ایک مضحکہ خیز اقامہ پر گھر بھیجا گیا ،نیب کی

عدالت میں جب مقدمہ چلتا ہے تو خود ایک جج گھر آکر معافی مانگتا ہے کہ اسے رات کو نیند نہیں آتی کیونکہ اس نے زیادتی کا اعتراف کیا ،عدالتوں کو دباؤ کا نتیجہ کیا جج ارشد ملک کی ویڈیو سے نہیں نکلتا جسے منظر عام پر لایا گیا ،کیا نواز شریف نے نہیں کہا تھا کہ آپ کرکٹ کھیلو آپ کا کام حکومت کرنا نہیں ہے ،آج خود کہتا ہے کہ تیاری کے بغیر لایا گیا، مجھے فگرز کا علم نہیں، گردشی قرضے کا علم نہیں ،

وہ خود کہتا ہے میں نااہل ہوں، نالائق ہوں،نواز شریف نے کہا کہ میرے ساتھ چیٹنگ کی گئی تو جس کی تصدیق جسٹس صدیقی نے کی،دھرنا کیس کے فیصلے میں جب ماسٹر مائنڈ بے نقاب ہوئے تو نواز شریف کے موقف پر مہر ثبت نہیں ہوگئی ،انصاف کا پرچم بلند کرنے پر انہیں بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی مگر قاضی فائز اور سرینا عیسیٰ کو سلام پیش کرتے ہیں ،مسلم لیگ ن کے شیر کیا چھوٹی حرکتوں سے

ڈر جائیں گے تو کان کھول کر سن لیں ،عمران خان سمیت تمہارا ظلم ہمیں اور تقویت دیتا ہے، میں اپنی بیمار والدہ کو چھوڑ کر آئی تھی ،جھوٹے الزامات کو رد کرنے کے لیے پاکستان آئی اور ڈٹ کر ان کا مقابلہ کررہی ہوں ،خواجہ آصف کو جب عدالت پیش کیا گیا تو مجھے بتایا گیا کہ ان کا مورال بہت بلند ہے ،ن لیگ کے شیر پہلے بھی زیادہ ڈٹ کر ظلم کا مقابلہ کریں گے ،اس ظالم اور منتقم مزاج عمران خان کا

جانا ٹھہر چکا ہے ،تمہیں حیا نہیں آتی ہے کہ ہم پر الزام عائد کرتے ہو کہ ہم فوج پر حملہ کررہے ہیں ،ضرب عضب، ایٹم بم، موٹروے پر جہاز اتارنے سمیت افواج کی تنخواہوں میں اضافے سمیت ہر معاملے پر نواز کے ساتھ قوم فوج کے ساتھ کھڑی رہی۔مریم نواز نے کہا کہ میں جب احسن اقبال کے گھر سے نکلی تو میرے پیچھے ایجنسیوں کی پانچ چھ گاڑیاں لگ گئیں ،میری سکیورٹی نے کہا کہ آپ راستہ بدل لیں شاید یہ آپ کو گرفتار کرلیں ،میں نے کہا اگر گرفتار کرنا ہے تو کرلیں میں یہیں سے جاؤں گی۔

مسلم لیگ (ن )آزاد کشمیرکے جنرل سیکرٹری شاہ غلام قادرنے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارا تعلق اس جماعت سے ہے جس نے پاکستان بنایا،پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی جدو جہد کا ثمر ہے،آل انڈیا مسلم لیگ قائد اعظم کی قیادت میں مضبوط تھی ،1971میں سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد مسلم لیگ کمزور ہوئی ،نواز شریف کی قیادت میں اب مسلم لیگ

مضبوط ہے ،پاکستان کے دشمن پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ،مسلم لیگ ن کے کارکن مریم نواز کے ساتھ کھڑے ہیں ،مضبوط مسلم لیگ تحریک آزادی کشمیر کی ضامن ہے ،آج مہنگائی کرپشن عروج پر ہے ،پاکستان کو دنیا بھرکے سامنے کمزور کردیا گیا۔مسلم لیگ (ن )کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن ڈھاکہ میں مسلم لیگ کی بنیاد رکھی گئی ،مسلم لیگ کا

کمال تھا اور قائد اعظم کی قیادت میں پاکستان معرض وجود میں آیا ،یہ پاکستان قائد اعظم نے ووٹ کی طاقت سے حاصل کیا تھا ،1971میں مشرقی پاکستان ہم سے جدا ہوگیا ،یہ حادثہ کوئی معمولی حادثہ نہیں تھا ،مشرقی پاکستان کے لوگ کہتے تھے کہ ہمارے ووٹ کی عزت نہیں ،اس بچے کھچے پاکستان میں ووٹ کی پرچی کو روند دیا جاتا ہے ،دوہزار اٹھارہ میں پنجاب کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ،پنجاب نے

مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا تھا ،لیکن ووٹ کی پرچی کو روند کر عثمان بزادار کی شکل میں ایک شخص مسلط کردیا گیا ،پاکستانیوں کے ووٹ کو روند کر ایک سلیکٹیڈ اور نااہل کو مسلط کردیا گیا ،پاکستان کی معیشت،تباہ ہوگئی ہے مہنگائی اور بے روزگاری نے نوجوانوں کو تباہ کردیا ہے ،ہم اب پاکستان کو تباہ نہیں ہونے دیں گے اس نیازی اناڑی سے جان چھڑائیں گے،پاکستان کی کوئی بھی حکومت آئی کشمیر پر

بھارت کو جرات نہیں ہوئی تھی ،اس حکومت کے دور میں مودی نے کشمیر۔کو ہڑپ کرلیا ،کیا پاکستان کا دفاع اتنا کمزور ہوگیا ہے ،بھارت نے کشمیر میں دولاکھ فوجیں اتاریں عمران نیازی تم کیوں خاموش رہے ،ہمارے حساس اداروں نے عمران کو بتایا کہ آپ دنیا کے دورے کرکے آگاہ کریں ،لیکن عمران نیازی کو کہا گیا کہ سمندر کے اوپر سے جہاز لیکر نہیں جانا خطرناک ہوسکتا ہے ،عمران نیازی گھر بیٹھا رہاسوال یہ

عمران نیازی کشمیر پر قبضے پر کیوں خاموش رہا ،عمران خان نے اپنے اقتدار کیلئے کشمیر کا سودا کیا ،ہم جموں کشمیر کو آزادی لیکر دیں گے ہمارے کشمیریوں سے وعدہ ہے ،عمران نیازی کشمیر کا غدار ہے ،ہماری حکومت آئی تو عمران نیازی پر کشمیر کا سودا کرنے پر غداری کا مقدمہ درج کریں گے ،اس موقع پر احسن اقبال نے کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے قر ار داد بھی پیش کی جو متفقہ طور پر

منظور کرلی گئی ۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کشمیر ناقابل تقسیم ریاست ہے ،جب تک کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت نہیں ملتا جدوجہد جاری رکھیں گے،نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے اور شھدائ￿ کو سلام پیش کرتے ہیں،قائد اعظم کے نظریات کے مطابق کشمیری عوام کے ساتھ ہیں اور رہینگے ، کشمیریوں کے لیے آئینی ترمیم ، بجٹ میں اضافہ اور ترقیاتی کاموں پر نواز شریف اور

شاہد خاقان عباسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،شہباز شریف، حمزہ شہباز اور خواجہ آصف کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ اقتدار کے لئے معرض وجود میں نہیں آئی تھی جیسے آج کل لوٹے اکٹھے کرکے حکومت بنائی گئی،ایک طرف دہلی میں دوسری طرف اسلام آباد میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے

،84ہزار مربع میل کی ریاست کو کوئی تقسیم نہیں کرسکتا، یہ فیصلہ دہلی یا اسلام آباد نہیں کشمیریوں نے کرنا ہے ،آنے والا الیکشن واضح کردے گا کہ مسئلہ کشمیر قائم رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ ہوجایے گا ،84 ہزار مربع میل کو 5 ہزار پر لے آئے ہیں، دونوں طرف سے کشمیریوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ،کب تک ہمارا امتحان لیا جائیگا؟ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے حکومت نے کیا اقدام اٹھایا؟ ،میں وزیراعظم آزاد کشمیر ہوں ،

میری مجبوری ہے حلف کی پاسداری کررہا ہوں ورنہ اپنی آنکھوں کے ایکسرے سے سب کچھ عیاں کرسکتا ہوں ،کشمیریوں کے ساتھ تو وہ ظلم روا رکھے ہوئے ہے مگر پاکستان کے ساتھ جو ظلم کیا گیا ہے اس کا جواب کیا دیا گیا ہے؟ ،مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے،ہماری لاشوں کے اوپر سے گزر کر آپ صوبہ بناسکتے ہیں ،چھ لاکھ کشمیریوں نے قربانیاں دی ہیں اس کی قیمت اتنی ارزاں نہیں ہے ،میں عوام سے کہتا ہون کہ اپنے ووٹ کی حفاظت کرنا ہوگی ،ہم گلگت والا ڈرامہ نہیں کرنے دینگے ،

ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دینگے ،نوجوان ہمارے ماتھے کا جھومر اور اس قوم کا فخر ہیں جنہوں نے کشمیر کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دینگے ،جو وعدے 2013ئ￿ میں وعدے کئے گئے تھے وہ وعدے ن لیگی قیادت نے پورے کئے ،نواز شریف کے ساتھ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بھی شکر گزار ہوں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…