مولانافضل الرحمان نے بے نظیر بھٹو کی برسی چھوڑ دی ، وہ چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں چھوڑ دیں  پیپلز پارٹی اراکین اسمبلی نے استعفوں کو نوازشریف کی وطن واپسی سے مشروط کرد یا

29  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد/کراچی (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ نے کہا ہے کہ کسی کے کہنے پر اسمبلیوں کا سٹیک نہ چھوڑا جائے، اراکین نے استعفوں کو نوازشریف کی وطن واپسی سے مشروط کردیا۔ ذرائع مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہونے والے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں اور سندھ اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ زیر غو ر آیا ۔

اراکین نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی۔ جمہوری قوتوں کو کسی کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے کسی کی باتوں میں نہ آتے ہوئے ضمنی انتخابات اور سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پیپلز پارٹی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے شرکا ء کا کہنا تھا کہ ہم نئی پاکستان نیشنل الائنس (پی این اے) نہیں بن سکتے۔ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لئے تیار ہے۔ ہم لانگ مارچ کے لئے تیار ہیں۔ ذرائع کے مطابق ذرائع بلاول ہاؤس کے مطابق پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں نے اسمبلیوں سے استعفے کی مخالفت کردی۔ ارکان نے رائے دی کہ پارلیمنٹ کے فورم کو چھوڑنا سیاسی طور پر بہتر اقدام نہیں ہوگا۔میاں نواز شریف کو وطن واپس آکر لانگ مارچ کا حصہ بننا چاہیے۔ اس کے علاوہ لیگی قائد کی کی وطن واپسی پر ہی استعفوں پر بات ہو سکتی ہے۔ مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین نے مولانا فضل الرحمان کی بینظیر بھٹو کی برسی میں غیرموجودگی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست کے پیچھے مولانا فضل الرحمان نے بے نظیر بھٹو کی برسی چھوڑدی اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے کہنے پر اسمبلیاں چھوڑدیں ۔ ذرائع ک کے مطابق اجلاس میں موجود قانونی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ قبل از وقت استعفوں کی صورت میں

حکومت اٹھارہویں ترمیم ختم کر سکتی ہے۔ انکا کہناتھا استعفے سینیٹ الیکشن کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتے، اگر ہم نے استعفے دے دیے تو اس کے بعد آگے کا لائحہ عمل بالکل واضح نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر اپنے خطاب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم ہم نے بنایا، ہم اتفاق رائے سے ہی آگے بڑھیں گے۔ عوام کے وسیع تر مفاد اور جمہوریت کیلئے ہم نے ہمیشہ اپنے ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھا ہے۔ طارق ورک



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…