جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

آصف علی زر داری نے دودھ سے مکھی کی طرح پی ڈی ایم کو نکا ل باہر پھینکا ہے، نوازشریف، فضل الرحمن اور مریم کیساتھ بات نہیں ہوسکتی، حکومت کا اپوزیشن کو راستہ دینے کا فیصلہ

datetime 28  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے سنجیدہ لوگ آگے آئیں اور پارلیمنٹ میں بات کرینگے، مریم نواز، فضل الرحمن اور نوازشریف پارلیمنٹ کے رکن نہیں، ان سے بات نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کمزور ہے پھر بھی نکلنے کا راستہ دینا چاہتے ہیں،کہنا آسان استعفیٰ دے دیں

گے،سپیکر آفس دو استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان کے پیچھے پیچھے اور ارکان آگے آگے ہیں،مریم نواز کی اپنے چچا کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے،کہتے ہیں مولافضل الرحمن جتھے لائیں گے اور ہم آپ کے ساتھ جائینگے اور اسلام آباد چڑھائی کر ینگے، لاہور اور گوجرانوالہ کے جلسوں سے آپ کی اوقات کا پتہ چل گیا ہے،آصف علی زر داری نے دودھ سے مکھی کی طرح پی ڈی ایم کو نکا ل باہر پھینکا ہے، استعفیٰ نہیں دینگے۔ان خیالات کا اظہار پیر کو وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزاء فواد چوہدری اور فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں سات فوجی جوان شہید ہوئے، پی ڈی ایم جلسے میں دہشتگردی واقعہ پر کوئی بات نہیں ہوئی، الٹا اداروں پر تیر کے نشتر برسائے گئے، اس گروہ کا مقصد صرف اور صرف ملک میں افراتفری پیدا کر نا ہے اور ایک ہی فارمولے پر عملدر آمد کررہے ہیں اور وہ فارمولا ”میں ٗ میرا خاندان اور میری دولت ”ہے اس کے بچاؤ کیلئے یہ ساری مہم چلائی جارہی ہے، کبھی الیکشن کے بارے میں بات ہوتی ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں دیئے جاتے ہیں اور ایک ایسا طریقہ کار اختیار کررہے ہیں اور یہ ایسی تجاویز دے رہے ہیں جس سے غیر جمہوری طریقے سے الیکٹڈ حکومت کو گرایا جائے پھر ان کو لایا جائے اور پھر ادارے نیوٹرل ہو جائیں، ان کی ساری چیخ و پکار کا یہی لب لباب ہے

دوسری طرف جمہوری پر ایسا پریشر ڈالنا جس سے ان کو اپنے کیسز میں آسانیاں ملیں اور سب ٹھیک ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ گزشتہ روز بے نظیر شہید کی برسی تھی اور ہمارے کلچر کے مطابق برسی میں دعا ہوتی ہے اور اسے سیاسی اکھاڑہ نہیں بنایا جاتا ہمارے حساب سے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید مرچکی ہیں کیونکہ ان کے اور ان والد کے مزار پر دشموں

کو لا کر بٹھایا گیا، ان لوگوں نے ساری عمر بے نظیر بھٹو کو تکالیف دیں، ذو الفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر چڑھانے میں سہولت کار بنے آج وہ بانہوں میں بانہیں ڈال کر بیٹھے ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاکہ دباؤ کا شکار مریم نواز نے رونا دھونا مچایا ہوا ہے، مریم نواز نے فریب اور جھوٹ کے ساتھ کچھ چیزیں قوم کے سامنے پیش کیں ان کا جواب ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ مریم نواز سے پوچھا گیا تمہاری کوالیفکیشن کیا ہے کس کے تحت تمہیں لیڈر مان لیں،تم نے کیا جدوجہد کی ہے؟ کیا تم نے کبھی ٹوسٹ کے اوپر مکھن لگایا،تم نے جمہوریت کیلئے کوئی کام کیا؟ ان کی پارٹی کے اندر 65اور 70سال کے لوگ غلاموں کی طرح مریم نواز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہیں، انسان کی اپنی بھی کوئی شناخت ہوتی ہے؟ شناخت تو اللہ تعالیٰ نے

ہر انسان کو دی ہے مگر ملازمین کا ٹولہ کنیزوں کے ساتھ کھڑا ہے اور یہ عورت ایک لیڈر بننے کی کوشش کررہی ہے،اپوزیشن لیڈر چچا ہے اور استعفیٰ مریم نواز مانگ رہی ہیں،اگر استعفیٰ مانگے جارہے ہیں تو استعفیٰ دیں یہ کیا ڈرامہ ہے، استعفیٰ کب دیں گے؟ کس سال میں دینگے استعفیٰ یہ تو بتا دیں،میرٹ کدھر ہے؟ جو لوگ پیچھے کھڑے ہیں کیا وہ پیدا ہی غلام ہوئے ہیں آگے بھی ملازم

رہیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پھر کہا گیا الیکشن چوری ہوگئے ہیں، ڈھائی سال بعد الیکشن چوری ہوئے ہیں پھر اس کے ثبوت دیں، الیکشن کمیشن، ٹربیونل اور کورٹس میں کیوں نہیں گئے؟ 2018ء کے الیکشن میں 20پٹیشن پی ٹی آئی کی تھیں۔ فیصل واوڈا نے کہاکہ پاناما کے اندر مریم صفدر بینفشری اونر تھیں آج تک جواب نہیں دیا؟۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے پھر فرمایا کہ سیاچن  کے

اندر فوجی سوچ رہے ہونگے کہ ان کی تنخواہ نہیں بڑھی،بے شرمی کی حد کر دی ہے۔اس موقع پر فواد چوہدری نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اندر جو سنجیدہ لوگ ہیں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، وزیر اعظم نے ایک سے زائد بار

بات کی ہے ہم گفتگو کیلئے تیار ہیں،سنجیدہ لوگوں کو دعوت دیتے ہیں وہ آئیں، وزیر اعظم نے کہا ہے پارلیمنٹ گفتگو کا فورم ہے، ہم نے ایجنڈا بھی طے کر دیا ہے،ہم کہتے ہیں الیکٹورل ریفارم پر آئیں،گفتگو کرتے ہیں، سنجیدہ لیڈر شپ کو آگے آنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…