اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آئن لائن) مولانا محمد اجمل قادری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ہمارے اسرائیل جانے اور حکام سے ملاقاتوں کا علم تھا۔جمعیت علما اسلام کے رہنمانے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ہمیں کہا ہےکہ ہماری وجہ سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہو تو آپ کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ یہ کام ہم نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں کیا تھا
دوسری جانب معاون خصوصی بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ماضی میں ایک لابی اسرائیل کوتسلیم کرنے کیلئے وفود بھیجتی رہی، آج وہی لابی پاکستان اوراداروں پرحملہ آورہورہی ہے، ایک جماعت کی لیڈر نے ٹویٹر پر ویڈیو ڈالی جب سمجھ آئی تو ڈیلیٹ کردی ، یہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں مگرکسی جماعت کا رویہ جمہورینہیں ، آپ ووٹ لیں تو حلال اور عمران خان لیں تو حرام؟۔ سرکٹ ہاؤس فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصو صی نے کہا کہ مولانا خان محمد شیرانی نے کیا ایک دن میں اپنا نظریہ بدلا ہے؟ اس سے واضح ہوگیا ہے کہ پی ڈی ایم کے دینی یا سیاسی معاملات نہیں ہیں ، اسرائیل کے معاملے پر انتشار پھیلانے کی سازش کی جارہی ہے ، حالاں کہ موجودہ دور میں مدارس اور مساجد کی خدمت ہوئی 10سال میں نہیں ہوئی ، لیکن چیزیں آج حد سے آگے گزر رہی ہیں اور آج یک لابی پاکستان اور اداروں پر حملہ آور ہو رہی ہے جب کہ ماضی میں ایک لابی اسرائیل کوتسلیم کرنے کیلئے وفودبھیجتی رہی۔معاون خصوصی بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست میں جاکر بہت جلد نفل ادا کریں گے، آزاد فلسطین ریاست کی بات کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں ، فلسطینی بھائیوں کو بھی کشمیریوں کی طرح مظلوم سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی سفیراور فلسطینی صدر کے پاکستانی مئوقف کو سراہنے پر مشکور ہیں۔ حکومت پاکستان اور پاکستان کی عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، فلسطینی بھائیوں کو بھی کشمیریوں بھائیوں کی طرح مظلوم سمجھتے ہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ بہت جلد ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوگی اور ہم وہاں جا کر نفل ادا کریں گے ، ہم اس بات کو اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ آزاد فلسطین کی بات کریں۔