جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

صنعت کاروں کے لئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بڑی خوشخبری

datetime 26  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)صنعت کاروں کے لئے خوشخبری‘ وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں کو رواں دواں رکھنے کے لئے راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کے نوٹیفائیڈ ایریا میں پہلے سے واقع تمام صنعتی یونٹوں کو منصوبے سے خارج کرنے کا حکم دے دیاہے۔علاقے میں موجود تمام صنعتیں بدستور کام کرتی رہیں گی اور انہیں وہاں سے باہرمنتقل نہیں کیاجائے گا۔اس کے علاوہ دریا کے

راستے میں نہ آنے والی رہائشی آبادیوں کو بھی ایکوائر نہیں کیاجائے گا۔مقامی صنعت کاروں نے وزیر اعظم کے اس عوام دوست فیصلے کا خیر مقدم اور اس یقین دہانی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس معاملے میں بے یقینی ختم کرکے لوگوں کی بے چینی دور کرنے پر وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کاشکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کاخطرہ ٹل گیا ہے-انہوں نے اس منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ وزیراعظم کی ہدایت پرراوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ایس ایم عمران اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ نے محمود بوٹی اور رنگ روڈ سے ملحقہ علاقوں کے صنعت کاروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پرچیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی اورایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عبد الرؤف مہر بھی موجود تھے۔ایس ایم عمران نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اس منصوبے کے لئے کم سے کم شہریوں کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جائے چنانچہ اس مقصد کے لئے تقریباً اڑھائی ہزار ایکڑ اراضی پر واقع آبادیوں کو ایکوائر نہیں کیاجائے گا۔ایس ایم عمران نے صنعت کاروں کو راوی اربن منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی اور ان کے سوالات کے جواب دئیے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دریائے راوی کے ساتھ ساتھ واقع سیلابی علاقے میں لاتعداد

آبادیاں بن چکی ہیں ۔بھارت کی طرف سے کسی بھی موقع پر سیلاب کا پانی چھوڑنے سے ان آبادیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان چند آبادیوں کو ایکوائر کرنا مجبوری ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں دریا کے دونوں طرف28فٹ اونچی دیواریں تعمیر کی جائیں گی اور تین بیراج بنائے جائیں گے ۔ اس طرح یہاں پانی اکٹھا کرکے46کلومیٹر طویل جھیل بنائی جائے گی

اور پانی ضائع ہونے سے بچایا جا سکے گا۔یہ پانی دریا کے ساتھ ساتھ 340کلومیٹر کے علاقے میں آبپاشی کی ضروریات کے لئے استعمال کیاجا سکے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس جھیل کے قیام سے لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری آئے گی ۔ اس کے علاوہ یہاں سات واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی لگائے جائیں گے جن کے ذریعے روزانہ 836کیوسک پانی ٹریٹ کر کے دریا میں

ڈالاجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ یہ محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ ایک لاکھ دو ہزار ایکڑ پرمشتمل ایک مکمل شہر ہے جو 30سال میں بنایاجائے گا۔ اس شہر کوپلاننگ کے ماڈرن سٹینڈرز کے مطابق بنایاجائے گا۔ نئے شہر میں60لاکھ پودے لگائے جائیں گے اور10ہزار ایکڑ رقبہ فاریسٹ آرچرڈ کے لئے مختص ہوگا۔یہاں ایک ایکوسٹی بنایاجائے گا اور پہلے سے موجود پھلوں کے باغات اسی کے اندر ضم کردیئے جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…