اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

صنعت کاروں کے لئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بڑی خوشخبری

datetime 26  دسمبر‬‮  2020 |

لاہور (آن لائن)صنعت کاروں کے لئے خوشخبری‘ وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں کو رواں دواں رکھنے کے لئے راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کے نوٹیفائیڈ ایریا میں پہلے سے واقع تمام صنعتی یونٹوں کو منصوبے سے خارج کرنے کا حکم دے دیاہے۔علاقے میں موجود تمام صنعتیں بدستور کام کرتی رہیں گی اور انہیں وہاں سے باہرمنتقل نہیں کیاجائے گا۔اس کے علاوہ دریا کے

راستے میں نہ آنے والی رہائشی آبادیوں کو بھی ایکوائر نہیں کیاجائے گا۔مقامی صنعت کاروں نے وزیر اعظم کے اس عوام دوست فیصلے کا خیر مقدم اور اس یقین دہانی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس معاملے میں بے یقینی ختم کرکے لوگوں کی بے چینی دور کرنے پر وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کاشکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کاخطرہ ٹل گیا ہے-انہوں نے اس منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ وزیراعظم کی ہدایت پرراوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ایس ایم عمران اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ نے محمود بوٹی اور رنگ روڈ سے ملحقہ علاقوں کے صنعت کاروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پرچیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی اورایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عبد الرؤف مہر بھی موجود تھے۔ایس ایم عمران نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اس منصوبے کے لئے کم سے کم شہریوں کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جائے چنانچہ اس مقصد کے لئے تقریباً اڑھائی ہزار ایکڑ اراضی پر واقع آبادیوں کو ایکوائر نہیں کیاجائے گا۔ایس ایم عمران نے صنعت کاروں کو راوی اربن منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی اور ان کے سوالات کے جواب دئیے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دریائے راوی کے ساتھ ساتھ واقع سیلابی علاقے میں لاتعداد

آبادیاں بن چکی ہیں ۔بھارت کی طرف سے کسی بھی موقع پر سیلاب کا پانی چھوڑنے سے ان آبادیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان چند آبادیوں کو ایکوائر کرنا مجبوری ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں دریا کے دونوں طرف28فٹ اونچی دیواریں تعمیر کی جائیں گی اور تین بیراج بنائے جائیں گے ۔ اس طرح یہاں پانی اکٹھا کرکے46کلومیٹر طویل جھیل بنائی جائے گی

اور پانی ضائع ہونے سے بچایا جا سکے گا۔یہ پانی دریا کے ساتھ ساتھ 340کلومیٹر کے علاقے میں آبپاشی کی ضروریات کے لئے استعمال کیاجا سکے گا۔ انہوںنے کہا کہ اس جھیل کے قیام سے لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری آئے گی ۔ اس کے علاوہ یہاں سات واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی لگائے جائیں گے جن کے ذریعے روزانہ 836کیوسک پانی ٹریٹ کر کے دریا میں

ڈالاجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ یہ محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ ایک لاکھ دو ہزار ایکڑ پرمشتمل ایک مکمل شہر ہے جو 30سال میں بنایاجائے گا۔ اس شہر کوپلاننگ کے ماڈرن سٹینڈرز کے مطابق بنایاجائے گا۔ نئے شہر میں60لاکھ پودے لگائے جائیں گے اور10ہزار ایکڑ رقبہ فاریسٹ آرچرڈ کے لئے مختص ہوگا۔یہاں ایک ایکوسٹی بنایاجائے گا اور پہلے سے موجود پھلوں کے باغات اسی کے اندر ضم کردیئے جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…