جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

مسلسل 6سال تک آبروریزی کا شکار خاتون کے ہاں بچی کی پیدائش متاثرہ خاتون نے ملزم سے اتنا عرصہ تعاون کرنے کی وجہ بھی بتا دی

datetime 24  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سجاول(این این آئی)سجاول میں خاتون کو حبس بے جا میں رکھ کر6سال تک ریپ کا نشانہ بنانے کے الزام میں بینک منیجر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔خاتون کی جانب سے مقدمہ سجاول پولیس اسٹیشن میں درج کروایا گیاجس میں تین دفعات زنا376،گھر میں داخل ہوکر

دھمکیاں دینا506اور خاتون سے چھیڑ چھاڑ509شامل کی گئیں۔ایف آئی آر میں خاتون نے دعویٰ کیاکہ بینک منیجرظہیر شورو رات کو میرے گھر آیا اور کہا کہ میری گاڑی میں کلاشنکوف ہے میں تمہارا قتل کر دوں گا۔خاتون نے مقدمے میں اعتراف کیاکہ ظہیر شورو سے میرے 6،7سال سے ناجائز تعلقات تھے اور اسی دوران ایک بیٹی ہوئی۔ اب ان دونوں کا ڈی این اے کروایا جائے تاکہ یہ بات ثابت ہوسکے۔خاتون نے یہ بھی دعوی کیاکہ ملزم نازیبا حرکات کی ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرتا تھا جبکہ اس پر تشدد کرتا اور خاموش رہنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ متاثرہ خاتون نے بچی اور ملزم کا ڈی این اے کروانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔خاتون نے بتایاکہ بینک منیجر کے ساتھ سود کا کاروبار کرتی تھی جبکہ سود کے کاروبار کی رقم بھی ظہیرشورو بینک منیجر کی تھی اور میں صرف مہرہ تھی۔سجاول پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم روپوش ہوگیا ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ ملزم ظہیر شورو جو مکلی ٹھٹھہ میں نجی بینک برانچ کا منیجر ہے جمعرات کووہاں ڈیوٹی پر بھی نہیں آیا۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…