بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے سنگین الزامات سے دلبرداشتہ محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

datetime 17  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )قومی ٹیم کے فاسٹ باولر محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ انہیں قومی ٹیم کی مینجمنٹ کی جانب سے ٹارچر کیا جارہا تھا، ان کے بارے میں مشہور کردیا گیا تھا کہ وہ پاکستان

کے لیے کھیلنا ہی نہیں چاہتے ہیں جس کے بعد انہیں سائیڈ لائن کردیا گیا اور ہر بات پر ان پر طنز کیا جاتا تھا،وہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ مزید نہیں کھیل سکتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ 2 دن میں قوم کو مزید تفصیلات کے آگاہ کروں گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک ویڈیو بیان میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے پہلے مجھے ذاتی طور پر دھچکا لگا کہ فائنل سے ایک دو دن پہلے ٹیم کا اعلان کردیا گیا، ہیڈ کوچ مصباح الحق صاحب ہی بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے ٹیم کا اعلان پی ایس ایل مکمل ہونے سے پہلے کیوں کیا۔میں نے ٹویٹر پر مصباح صاحب اس لئے لکھا کہ وہ بڑے لوگ ہیں جن کے پاس طاقت ہوتی ہے وہ صاحب ہی ہوتے ہیں۔وقار یونس کا رویہ بہت برداشت کیا،اب بات برداشت سے باہر ہوچکی ہے۔ برداشت کرنے کی حد ہوتی ہے، وقار یونس جب سسٹم میں نہیں تھے تب کی ریٹائرمنٹ دی تھی۔محمد عامر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے پہلے مینجمنٹ کو بتایا تھا کہ ورک لوڈ برداشت نہیں کرسکتا۔ میں ورلڈ کپ کا میچ بھی

انجری کے باوجود کھیلا۔ وقار یونس نے سوال کے جواب میں کہا کہ عامر نے ورک لوڈ کی وجہ سے کرکٹ نہیں چھوڑی تو وقار یونس بتائیں کس وجہ سے کرکٹ چھوڑی، مجھے میری باڈی کا پتا ہے کہ میں کتنا ورک لوڈ برداشت کرسکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ وقار یونس تو ٹیم کو

چھوڑ کر گئے بعد میں آئے آپ کو کیسے پتا میری انجری ہے یا نہیں۔ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ورک لوڈ کی وجہ سے نہیں چھوڑی تو اس لئے کہا کہ آپ بتائیں کیسے چھوڑی۔فاسٹ باولر کا کہنا تھا کہ چیف سلیکٹر کے لئے محمد یوسف بہترین چوائس ہیں،پاکستان کے لئے ان کے 18 سے

20 ہزار رنز ہیں، ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں، اگر میرے بس میں ہو تو محمد یوسف کو فوری طور پر چیف سلیکٹر بنا دوں۔محمد عامر کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند ہوئی تو اس کا متبادل ہونا چاہئے تھا۔ جب کوئی کرکٹ شروع کرتا ہے تو پاکستان ٹیم کی امیدسے نہیں آتا بلکہ ڈیپارٹمنٹل اور

فرسٹ کلاس میں کھیلتا ہے ،کچھ لڑکوں نے بیس بیس سال دئیے کرکٹ کو لیکن مشکل ہوتا ہے انکی زندگی کیسی گزر رہی ہوگی۔ نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم کو بے عزت نہیں کیا ،ہمارے لڑکوں کی حرکتیں خراب تھیں جن کی سزا ان کو ملی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…