اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے اربوں روپے کی بدعنوانی پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ وزارت داخلہ تفصیلی رپورٹ 07 دن کے اندر کمیٹی کے اگلے اجلاس میں بحث کے لئے پیش کرے، قائمہ کمیٹی
داخلہ تیل بحران پر اپنی جامع رپورٹ سینیٹ ہاوس میں پیش کرے گی۔ اپنے بیان میں رحمن ملک نے کہاکہ قائمہ کمیٹی داخلہ نے جون میں پیدا ہونے والے تیل بحران پر ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا، ایف آئی اے ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف ہے جس سے آئل بحران کے لئے ذمہ دارعناصر کی نشاندہی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ قائمہ کمیٹی داخلہ ان اسباب اور عوامل پر غور کرے گی جواتنی بڑی سطح پر بدعنوانی کی وجہ قرار دیئے گئے ہیں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز ،اوگرا، کسٹم اور دیگر شامل سرکاری حکام کی ملی بھگت کو بے نقاب کرنی کی ضرورت ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ذمہ دار حکومتی حکام اور دیگر عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، تیل کی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت کیوجہ سے قومی خزانے کو 250 بیلن روپے کا دیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ اتنے بڑے پیمانے پر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر خاموش نہیں رہ سکتا، تیل کی قیمتوں میں اضافے سے غریب آدمی پر ناقابل برداشت بوجھ پڑا، قائمہ کمیٹی داخلہ ایران سے تیل / ڈیزل کی اسمگلنگ اور شامل عناصر پر بھی غور کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ ان ذمہ دار اداروں اورسرکاری حکام کی تفتیش کیجائے جنہوں نے ایران سے اتنے بھاری مقدار میں تیل درآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ عالمی منڈی میں جب تیل سستا تھا تو حکومت نے زیادہ مقدار میں کیوں نہیں خریدا۔