اسلام آباد (این این آئی)پی ڈی ایم لانگ مارچ جنوری کے آخری ہفتے میں اسلام آباد داخل ہوگا۔ ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کے اختتام پر مختصر مدت کا قیام کیا جائیگا، کارکنوں کو تھکانے اور سردی میں بٹھانے کی بجائے متحرک رکھا جائے گا، ملک بھر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا، پارٹی سربراہان مختلف شہروں سے کارکنوں کے ہمراہ لانگ مارچ کے لیے نکلیں گے،
اسلام آباد کے قریب ایک مقام پر ملک بھر کے قافلے اکٹھے ہونگے، قائدین لانگ مارچ سے خطاب کریں گے، پھر استعفی سپیکر قومی اسمبلی کو جمع کرائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتیں استعفے جمع کرا کے منتشر ہو جائینگی، اپوزیشن جماعتوں کو لانگ مارچ کے دوران ہی کامیابی ملنے کی بھ امید ہے، سینیٹ الیکشن کو مد نظر رکھ استعفے دیئے جائینگے،استعفوں سے پہلے پی ڈی ایم قیادت تمام آئینی و قانونی پہلوؤں اور ماہرین سے طویل مشاورت کرے گی۔ ذرائع کے مطابق الیکشن اصلاحات سمیت تمام قوانین کا جائزہ لینا شروع کردیا گیا ہے، پی ڈی ایم سٹیرنگ کمیٹی کو آئینی و قانونی امور بارے اہم ٹاسک تفویض کردیا گیا ہے، احسن اقبال، شیری رحمان، نیئر بخاری سمیت سینئر ترین رہنما مفصل بریف بھی تیار کرینگے، پی ڈی ایم قیادت اور آئینی ماہرین کا ایک تفصیلی مکالمہ بھی ہوگا اور تمام امور کا جائزہ لیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق ابھی تحریک کا آغاز ہے، وقت کے ساتھ ساتھ کچھ تبدیلیاں اور نئے اہداف کا تعین کیا جاتا رہے گا۔ مولانافضل الرحمن نے مشورہ دیا کہ ہمیں اپنا فوکس ایک ہی ایشو کو بنیاد بنا کر سارا زور لگانا چاہیے،پہلے عدم اعتماد تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے اکثریت تو سامنے ہونی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ میں واضح اکثریت کے باوجود اپوزیشن ناکام ہوئی،دوبارہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ پی ڈی ایم ذرائع کے مطابق تمام قائدین نے استعفوں اور لانگ مارچ پر ہی اتفاق کر لیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے ساری انرجی استعفوں اور لانگ مارچ پر صرف کرنے کا فیصلہ کر لیا۔