جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

وزیر اعظم تعمیراتی پیکیج‎ 348 افراد نے 157 ارب کا کالا دھن ظاہر کر دیا‎ ‎

datetime 6  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے بلڈرزاور ڈویلپرز کیلئے کنسٹرکشن پیکج میں سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی ،ایف بی آر کے مطابق 157 ارب روپے مالیت کے منصوبے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ترجمان ایف بی آر کے بیان کے مطابق وزیر اعظم کے بلڈرزاور ڈویلپرز کے لئے اعلان کردہ

کنسٹرکشن پیکج میں سرمایہ کاروں کی طرف سے گہری دلچسپی دکھائی گئی ہے اب تک 348 افراد نے 389 پراجیکٹس رجسٹرڈ کئے ہیں جن کی کل مالیت 157 ارب روپے ہے کنسٹرکشن پیکج کا دائر ہ کار وسیع ہے جس کے تحت نہایت پرکشش ٹیکس رعایات حاصل ہیں بلڈرز اور ڈویلپرز رہائشی اور کمرشل تعمیرات پر ٹیکس کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں ،پیکج کے تحت بلڈرز اور ڈویلپرز کے لئے ہر مربع فٹ اور مربع گز پر فکسڈ ٹیکس شرح کا اطلاق ہوگا ،کم لاگت مکانات منصوبوں کی صورت میں ٹیکس میں نوے فیصد کمی حاصل ہو گی کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز کی سہولت کے لئے منافع آمدن پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہو گا اس پیکج کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس میں بھی خاطر خواہ چھوٹ دی گئی ہے بلڈرز اور ڈویلپرز اور جائیداد کے خریداروں کے لئے شرائط کی تکمیل پر سرمایہ کاری کی آمدن پر کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جائیگی، بلڈرز اور ڈویلپرز کو 31 دسمبر 2020 تک ایف بی آر کے آئرس سافٹ وئیر پر رجسٹر ہونا پڑے گا بلڈرز اور ڈویلپرز کو

پراجیکٹ کی تکمیل کو 30 ستمبر 2022 تک یقینی بنانا پڑے گا رجسٹریشن کے لئے بینک اکاونٹ ، ملکیتی کاغذات اور منظور پلان کی تفصیلات درکار ہوں گی ایف بی آر کا سسٹم عارضی رجسٹریشن کی سہولت بھی دے رہا ہے اس صورت میں جبکہ پراجیکٹس پلان کی منظوری پراسیس میں ہوبلڈرز ، ڈویلپرز اور خریداروں کی سہولت کے لئے آن لائن سپورٹ فراہم کی جار ہی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…