کراچی( آن لا ئن ) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) سید مصطفی کمال پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔احتساب عدالت کراچی میں کلفٹن میں غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کما ل ،افتخار قائمخانی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے مصطفی کمال، نذیر زرداری، افتخار قائمخانی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔عدالت نے ملزموں کے صحت جرم سے انکار پر گواہوں کو طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 5 دسمبرتک ملتوی کر دی۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملزم سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ہیں اور ملزمان نے قومی خزانے کو ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔مصطفیٰ کمال و دیگر پرساحل سمندر پر 5 ہزار 500 مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے، مصطفیٰ کمال نے بلڈر کو کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر کرنے کی غیر قانونی اجازت دی۔عدالت پہنچنے پر مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وزیر اعظم بلدیاتی انتخابات پر یو ٹرن نہ لیں جبکہ ملک میں اس وقت نام نہاد جمہوری رہنماؤں کی حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا لیکن کونسلرز سے متعلق کچھ نہیں کہتے۔ ملک میں مسائل بڑھ رہے ہیں اور حکومت ایپ پر ایپ بنارہی ہے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اور مقامی حکومت سے پولیس نظام بہتر ہوسکتا ہے جبکہ انتخابی اصلاحات کااعلان خوش آئند ہے لیکن اس پر عمل بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وفاق پر تنقید زیب نہیں دیتی اس نے خود سندھ کا کیا حال کیا ہے 12 سال سندھ میں حکومت کے بعد بھی حالات جوں کے توں ہیں۔