جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

گردشی قرضہ دو سال میں 900 ارب سے بڑھ کر کتنے ارب ہو گیا؟تہلکہ خیز انکشاف

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ماہانہ بنیاد پر محکمانہ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے اور رقوم کی جلد ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے منصوبے شروع کرنے سے پہلے پرانے منصوبوں پر توجہ دی جائے جبکہ خواجہ آصف نے گھریلو صارفین کو گیس کی لوشیڈنگ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل اور لگ جاتے تو گیس کی قلت

پیدا نہ ہوتی،جو اداروں کا بیڑہ غرق کرے اسے بڑے عہدے پہ لگا دیتے ہیں، کسی کا نام نہیں لینا چاہتا سب جانتے ہیں کہ کے الیکٹرک کا ستیاناس کس نے کیا، گردشی قرضہ دو سال میں 900 ارب سے بڑھ کر 2200 یا 2400 ارب ہوگیا۔ بدھ کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کا رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم ڈویژن اور اوگرہ کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیا گیا ۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ گیس کمپنیوں اور ریفائنریز کے زمہ 321 ارب سے زیادہ کے واجبات ہیں، یہ قرضہ جون 30 جون 2019 تک کا زیر التواء ہے۔ بتایاگیاکہ اب تک 185 ارب روپے سے زیادہ کی ریکوری ہوچکی ہے۔پی اے سی نے ماہانہ بنیاد پر محکمانہ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے اورباقی رقوم کی جلد از جلد ریکوری کی ہدایت کر دی ۔ شیری رحمن نے کہاکہ گیس دستیاب نہیں، پاور سیکٹر کی بہت بری حالت ہے، سوئی سدرن اور سوئی سدرن گیس کمپنیوں کی ایک جیسی حالت ہے، اسلام آباد میں بھی گیس دستیاب نہیں ہے۔ رانا تنویر نے کہاکہ نئے منصوبے شروع کرنے سے پہلے پرانے منصوبوں پر توجہ دی جائے، لوگ لکڑیاں چھوڑ کر گیس پر منتقل ہوتے ہیںلیکن کھانا پکانے کیلئے گیس دستیاب نہیں ہے۔ حنا ربانی کھر نے کہاکہ گردشی قرضے کا مسئلہ بہت سنگین ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہاکہ گردشی قرضہ دو سال میں 900 ارب سے بڑھ کر 2200 یا 2400 ارب ہوگیا۔ خواجہ آصف نے کہاکہ ایل این جی

ٹرمینل اور لگ جاتے تو گیس کی قلت پیدا نہ ہوتی۔ایم ڈی ایس ایس جی نے خواجہ آصف سے اتفاق کیا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ موجودہ ایل این جی ٹرمینلز کا بھی پورا استعمال نہیں ہورہا۔ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہاکہ ٹرمینل سے زیادہ گیس پائپ لائن کی ضرورت ہے،پنجاب اور پختوانخواہ میں گیس کی طلب زیادہ ہے، اس وقت 1200 ایم ایم سی ایف ڈی کی پائپ لائن

نہ کافی ہے، اس سے پنجاب میں گیس کی بڑھتی طلب پوری نہیں ہوسکے گی۔سیکرٹری پٹرولیم نے کہاکہ کراچی کو دسمبر تک اضافی گیس فراہم کی جائے گی۔بریفنگ بتایاگیاکہ روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کا معائدہ جلد متوقع ہے، روس کا وفد دو روز سے پاکستان کے دورے پر ہے،ملک میں اس وقت 250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہے۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ روس کے ساتھ معاہدے کے

بعد لاگت کا حتمی تخمینہ لگایا جا سکے گا، کراچی سے لاہور 56 انچ کی گیس پائپ لائن بچھانے کی تجویز ہے۔پی اے سی نے گھریلو صارفین سے آر ایل این جی کی زیادہ قیمت وصول نہ کرنے کی سفارش کی ہے ۔ پی اے سی نے کہاکہ گھریلو صارفین سے مقامی گیس والا ریٹ ہی وصول کیا جائے، اس حوالے سے باقاعدہ تجویز تیار کی جائے۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کہاکہ اضافی ریٹ صرف نئی

ہاوسنگ سوسائٹیز کیلئے ہے۔اجلاس کے دور ان وزارت پٹرولیم کے مالی سال 2019۔20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ جو اداروں کا بیڑہ غرق کرے اسے بڑے عہدے پہ لگا دیتے ہیں، کسی کا نام نہیں لینا چاہتا سب جانتے ہیں کہ کے الیکٹرک کا ستیاناس کس نے کیا۔ سید حسین

طارق نے کہاکہ سندھ کے جن علاقوں سے گیس نکلتی ہے وہاں 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے، جہاں سے گیس نکلے انہیں اولین ترجیح پر گیس ملنی چاہئے۔ نور عالم نے کہاکہ گھریلو صارفین کو آر ایل جی فراہم کرنا کہاں کا انصاف ہے،نئی ہاؤسنگ اسکیم کو آر ایل این جی پی پر مجبور کرنا ظلم ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…