لاہور( این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ نیب چیئرمین سے مطالبے پورے نہ ہونے پر اینٹی کرپشن کو آگے لایا گیا ہے ، عمران خان آپ بھول ہے ہیں، آپ کی کرسی بہت کمزور ہے ،آپ نے کسی کو کیا چھوڑنا آپ کو کوئی نہیں چھوڑے گا ،لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کا ہم سامنا کرینگے لیکن ہم پھر بھی میدان میں نظر آئیں گے ،اس
ملک پر مسلط وزیراعظم اپنا دماغی توازن کھو چکا ہے وہ رات کو خواب میں بھی یہی بڑبڑاتا ہے کہ میں کسی کو چھوڑوں گا نہیں وہ جھوٹے مقدمات بنانے اور جیل میں سیاسی مخالفین کو اذیتیں دینے سے بھی باز نہیں آ رہا ،سی سی پی او کو باور کروایا ہے کہ آپ کی وفاداری ریاست پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے ،اگر سی سی پی او آئین و قانون کے مطابق نہ چلے تو ان کے دفتر کا گھیرائواور دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیگی رہنمائوں کے وفد کے ہمراہ سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ شہباز شریف کو کمر کی شدید تکلیف کے باوجود بکتر بند گاڑی میں لاہور کی سڑکوں پر گھمانا بدترین سیاسی انتقام ہے ،عمران خان کی خواہش اپنی جگہ لیکن جیل سے عدالت اور واپس جیل لانا سی سی پی او کی ذمہ داری ہے ،ہم نے سی سی پی او کو وارننگ دی ہے کہ یہ بات اب مزید برداشت نہیں ہو گی ،قبل از مسیح زمانے میں مخالفین کو اذیتیں پہنچانا عام تھا لیکن آج ایسا نہیں ہو سکتا ،اس سے لیگی ووٹروں میں تشویش ہے ،افسران اپنے رویوں کو تبدیل کریں اور کسی حکمران کے اندھے انتقام کا ساتھ نہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 22 نومبر کو پشاور اور 13 دسمبر کو لاہور میں جلسے کرنے کا حتمی اعلان کر دیا ہے ،کھلی فضا ء میں کورونا کا زیادہ خطرہ نہیں ہوتا ،ہم اپنے جلسوں میں کورونا ایس او پیز کا خیال رکھیں
گے ،سی سی پی او کو کہا ہے کہ اپنی آئینی و قانونی حدود میں رہیں اور شہباز شریف کو ایذا رسانی کا حصہ نہ بنیں ،اگر سی سی پی او نے ہماری بات نہ مانی تو ان کے دفتر کا گھیرائوبھی ہو سکتا ہے اور وہاں دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین سے مطالبے پورے نہ ہونے پر اینٹی کرپشن کو آگے لایا گیا ہے ،ہمارے ساتھیوں پر بے بنیاد مقدمات بنائے جا رہے ہیں ،سرکاری
افسران ریاست کے افسر بنیں شہزاد اکبر کے پٹھے نہ بنیں ،ہم غیر قانونی اقدامات کو لازمی روکیں گے ،اس کے پیچھے محکمہ زراعت ہو یا ماحولیات ہو، اس کے پیچھے ہمیں وزیر اعظم کا انتقامی ذہن نظر آتا ہے ،عمران خان آپ کی بھول ہے، آپ کی کرسی بہت کمزور ہے آپ نے کسی کو کیا چھوڑنا، آپ کو کوئی نہیں چھوڑے گا ،لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کا ہم سامنا کرینگے لیکن ہم پھر بھی میدان میں نظر آئیں گے آپ کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔