ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عوام نے پی ڈی ایم کے بیانیے کو کوڑے میں پھینک دیا، نواز شریف کا بیانیے مسترد، اس کا نتیجہ انہیں مل گیا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن ) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ گلگت بلتستان انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو شکست بھی ہوئی ہے، دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف 14 سے 15 سیٹیں لے لیتی، جو الیکشن یہ جیت جائیں وہ ٹھیک ہوتے ہیں جس میں یہ ہار جائیں وہ دھاندلی زدہ ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا

الیکشن ہارنے والے ایک ماہ سے لوگوں کے اعصاب پر سوار تھے، جی بی کے عوام نے نواز شریف کے بیانیے کو مسترد کر دیا، جی بی کے عوام جمہوری ذہن رکھتے ہیں، گلگت بلتستان کے عوام نے پی ڈی ایم کے بیانیے کو کوڑے میں پھینک دیا ،گلگت بلتستان کے عوام نے روشن مستقبل کو ووٹ دیا، اپوزیشن کہتی تھی کہ موجودہ الیکشن ریفرنڈم ہوگا، 2 جماعتوں نے زبانی جمع خرچ کیا، اس کا نتیجہ انہیں مل گیا، الیکشن وہ ٹھیک ہوتے ہیں جس میں ن لیگ جیت جائے، جی بی میں شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن ہوئے، 2018 میں بھی ان کا یہی کہنا تھا کہ دھاندلی ہوئی، عملی طور پر کچھ نہ کیا، شاہد خاقان اپنے حلقے میں ہار گئے وہ ٹھیک نہیں تھا، لاہور میں جیتے وہ ٹھیک تھا۔انہوںنے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان پر مقدمہ چلانا سیاسی انتقامی کارروائی تھی، جی بی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو شکست بھی ہوئی ہے، دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف 14 سے 15 سیٹیں لے لیتی، جو الیکشن یہ جیت جائیں وہ ٹھیک ہوتے ہیں، ان سارے کریمنلز کے پیچھے جائیں گے، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن ان کے پیچھے جائے گی۔شبلی فراز نے کہا ایماندار اور بے ایمان میں فرق تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، قانون کی حکمرانی ہمارا سب سے پہلا ہدف ہے، عمران خان نے سارے ثبوت عدالت میں پیش کیے، ہمارے طریقہ حکومت میں عیاشیاں نہیں ہو رہیں، ان کا جمہوری ذہن ہوتا تو سیاست کو کاروبار نہ سمجھتے، عمران خان نے 2013 الیکشن میں جدوجہد کی، حلقے کھلوائے، گلگت بلتستان میں

تمام پولنگ سٹیشنز کا احوال براہ راست دکھایا گیا۔شبلی فراز کاکہناتھا کہ الیکشن سے پہلے ہی ان لوگون نے دھاندلی کا منترا پڑھنا شروع کردیاتھا،بدلتے ہوئے بیانیے سے یہ ثابت کرناچاہتے ہیں الیکشن ٹھیک نہیں ہوا،گلگت بلتستان کے انتخابات صاف و شفاف تھے،الیکشن وہ ٹھیک ہوتے ہیں جس میں ن لیگ جیت جائے،گلگت بلتستان کے عوام اور جیتنے والے نمائندگان نے جمہوری عمل میں حصہ لیا،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو جی بی میں موقع ملا تھا ، لیکن توجہ نہ دی، اپوزیشن کہتی تھی کہ موجودہ الیکشنز ریفرنڈم ہوگا،اپوزیشن نے اپنے ادوارمیں گلگت بلتستان کواہمیت نہیں دی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…