اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ہمارے اداروں کے خلاف منجن بیچ رہی ہے لیکن یہ بک نہیں رہا۔لیکن عمران خان بھی کچھ ناراض ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا
کہ آرمی چیف کو اپوزیشن رہنمائوں سے نہیں ملنا چاہئے تھا۔سنا ہے نجی محفلوں میں بھی عمران خان ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔عارف حمید بھٹی نے مزیدکہا کہ موجودہ بیانیے کی وجہ سے چند لوگ مسلم لیگ ن سے الگ ہوجائیں گے لیکن پارٹی کا بیانیہ یہی رہے گا بلکہ اس میں روز بروز اضافہ ہوگا اور اتنے سخت الفاظ بولے جائیں گے کہ عام پاکستانی بھی برداشت نہیں کریں گے ، تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اس وقت ہمارے اہم ملکی اداروں کو دبائو میں لانا چاہتے ہیں ، جب کہ وہ اہم ادارے اس وقت حالت جنگ میں ہیں کیوںکہ بھارت نے پاکستان پر بری نگاہیں رکھی ہوئی ہیں لیکن وہ ہماری پاک فوج کی وجہ سے کچھ کر نہیں پا رہا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو تنہا مت سمجھیں ، اس کے پیچھے اسرائیل ، امریکا اور تین چار دیگر ممالک بھی ہیں جن میں سعودی عرب اور یو اے ای بھی ان کی پشت پر کھڑے ہیں ۔دریں اثنا سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ کے رہنمائوں نے آرمی چیف
سے ملاقات میں منت ترلے کیے اور کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان سے زیادہ تابعداری کریں گے ۔ شیخ رشید کے دعوے کو درست کہتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے مزید کہا ہے کہ یہ سچ ہے کہ ن لیگی رہنمائوں نے دو نہیں بلکہ زیادہ ملاقاتیں کیں ہیں ۔ ملاقات میں لیگی رہنمائوں کا کہنا
تھا کہ ہم زیادہ تابعدار رہیں گے اور وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لاررہے ہیں ہماری پوزیشن حکومت گرانے کیلئے مضبوط ہے ہم چاہتے ہیں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہ ہو۔ یادرہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بھی تصدیق کی تھی کہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے آرمی چیف سے دو ملاقاتیں کیں جن میں نواز شریف اور مریم نواز کے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، بعدازاں محمد زبیرنے بھی ان ملاقات کی تصدیق کی ۔