اسلام آباد(آن لائن) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پی ٹی سی ایل (پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمٹیڈ) کو 4 جی کا غیر قانونی سیپکٹرم دے کر قومی خزانہ کو 42 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان میں فور جی (4G) کا لائسنس صرف زانگ
کے پاس ہے لیکن پی ٹی اے کی نااہلی کے باعث پی ٹی سی ایل نے بھی فور جی سیپکٹرم استعمال کرنے میں مصروف ہے۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ قانون اور قواعد کے مطابق پی ٹی سی ایل 4G سیپکٹرم استعمال کرنے کا حق نہیں رکھتی ہیں۔ پی ٹی سی ایل جب سے دبئی کے حکمرانوں کے پاس گئی ہے اس وقت سے یہ ادارہ قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا چکی ہے۔ پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے ابھی تک 800 ملین ڈالر بھی حکومت پاکستان کو ادا نہیں کئے ہیں جبکہ پی ٹی سی ایل نے گزشتہ 15 سالوں سے اپنے اکاؤنٹس کا آڈٹ بھی نہیں کرایا اور حکومت کو اپنے مالی معاملات کا ریکارڈ دینے سے انکار کر دیا ہے سرکاری دستاویزات کے مطابق پی ٹی سی ایل اپنے صارفین کو فور جی، Lte Tablet اور چار جی ایووئیب اور چار جی ایوو کلاوڈ فراہم کر رہی ہے جو یہ جی فور پر مشتمل ہے۔ پی ٹی سی ایل نے اپنی من مانی کر کے قومی خزانہ کو 42 ارب 60 کروڑ 426 ملین ڈالر کا نقصان دے چکی ہے۔وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے بھی پی ٹی سی ایل کے خلاف سخت ایکشن لینے سے عاری ہیں۔