کراچی (این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اگست 2020 تک حکومتی قرضوں کا کل حجم 35 ہزار 600 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ اگست 2019 میں حکومتی قرضوں کا حجم 32 ہزار 240 ارب روپے تھا۔ اس طرح ایک سال کے دوران قرضوں کے حجم میں مجموعی طور پر 3 ہزار 419 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال
کے دوران طویل مدتی بانڈز کی فروخت سے 13 ہزار 391 ارب روپے کے قرضے لئے گئے۔ 30 جون 2020 تک قرضوں کا کل حجم 35 ہزار 105 ارب روپے تھا۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں حکومت نے 554 ارب روپے کا نیا قرض لیا۔ادھر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 33.66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لے کر ستمبر 2020 تک کی مدت میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 2.080 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 33.66 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 1.566 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں ارسال کیا تھا۔ ستمبر 2020 میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 665.82 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا۔گزشتہ سال ستمبرمیں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 515.75 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔ موجودہ حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خاتمے اور قانونی ذرائع سے بیرون ممالک سے رقومات کی منتقلی کیلئے اقدامات کے نتیجے میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سالوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔اگست 2018 میں
حکومت سنبھالنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے جو پالیسی ترتیب دی، اس میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ، درآمدات میں کمی اور برآمدات وترسیلات زر میں اضافہ پر خصوصی توجہ مرکوز
کی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق رواں مالی سال کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب ترسیلات زرمیں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں مجموعی طور پر 31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔