اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے)کے خطاب کی ویڈیو اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو بن گئی۔وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ 25 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آن لائن خطاب کیا تھا،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممبر ممالک کے حکمرانوں نے بھی خطاب
کیا تھا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت تمام ممالک کے حکمرانوں نے آن لائن خطاب کیا تھا اور اقوام متحدہ نے تمام حکمرانوں کی ویڈیوز کو اپنے یوٹیوب پر بھی اپ لوڈ کیا۔اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی تمام حکمرانوں کی ویڈیوز میں سے اب تک سب سے زیادہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی ویڈیو دیکھی جا چکی ہے۔وزیر اعظم عمران خان کے خطاب کی ویڈیو یکم اکتوبر کی سہ پہر تک ایک لاکھ 70 ہزار 250 سے زائد بار دیکھی گئی تھی اور اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر مذکورہ ویڈیو ہی اب تک سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو ہے۔اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر دوسرے نمبر پر زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کی تھی، جسے یکم اکتوبر کی سہ پہر تک ایک لاکھ 38 ہزار 115 سے زائد بار دیکھا گیا تھا۔تیسرے نمبر پر انڈونیشیا کے صدر جوکو ودود کے خطاب کی ویڈیو تھی، جسے یکم اکتوبر کی سہ پہر تک 95 ہزار 193 سے زائد بار دیکھا گیا تھا،اسی طرح چوتھے نمبر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو اقوام متحدہ کی ایک دستاویزی فلم تھی جبکہ پانچویں نمبر پر پاکستانی مندوب کی جانب سے دیے گئے جوابات اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بیان کرنے کی ویڈیو تھی، جسے 89 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا تھا۔اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر بھارتی وزیر اعظم
کے خطاب کی ویڈیو پاکستانی مندوب کے جوابات کی ویڈیو سے بھی کم بار دیکھی گئی۔نریندر مودی کے خطاب کی ویڈیو کو یکم اکتوبر کی سہ پہر تک محض 63 ہزار 143 سے زائد بار دیکھا گیا تھا اور انہوں نے جنرل اسمبلی سے 26 ستمبر کو خطاب کیا تھا۔وزیر اعظم عمران خان نے 25 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا75 واں اجلاس
انتہائی اہم سنگ میل ہے کیونکہ یہ دنیا میں واحد ادارہ ہے جو امن و استحکام کے حصول میں مدد کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے اقوام متحدہ کی وجہ سے یہ سمجھنے کا موقع ہے کہ ہم مل کر اپنے لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کریں۔وزیراعظم نے کہا تھا کہ ورلڈ آرڈر کے بنیادی اہداف، طاقت کے یک طرفہ عدم استعمال یا خطرہ،لوگوں کے لیے حق خود ارادیت، مسادی خود
مختاری اور ریاستوں کی علاقائی سالمیت، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، بین الاقوامی تعاون جیسے تصورات کو سوچ سمجھ کر ختم کر دیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی معاہدوں کا تمسخر اڑانے کے ساتھ ساتھ ان کونظر انداز کیا جارہاہے، بڑی طاقتوں کے درمیان از سر نو کشیدگی کے باعث اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہو رہی ہے، تنازعات بڑھ رہے ہیں اور ان میں شدت آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں فوجی قبضے اور غیر قانونی الحاق کے ذریعے لوگوں کے حق خود ارادیت کو دبایا جارہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پروفیسر نوم چومسکی کے مطابق انسان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے، ماحولیاتی تبدیلی اور آمرانہ حکومتوں کے بڑھتے ہوئے رجحان گزشتہ صدی میں پیش آنے والی پہلی اور دوسری جنگ کے مقابلے میں زیادہ خطرے کا باعث ہیں۔