بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

پلان 2کے تحت شیخ رشید کے کچھ چھپے ’’رشتہ‘‘ داروں کے تعارف عام کی زحمت بھی اٹھائی جاسکتی ہے، اگر یہ کام نہ کیا گیا تو لال حویلی کا رخ بھی کیا جا سکتا ہے، حافظ حسین احمد کا دعویٰ

datetime 30  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آ ن لائن ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے میڈیا میں جے یو آئی کو دئیے جانے والے چیلنج کو ہماری جانب سے تین بارقبول ہے، قبول ہے، قبول ہے ،کہنے اورجوابی چیلنج دینے پر شیخ چلی میڈیا کے میدان سے تو بھاگ گئے ہیں، اس کے بعد اب ہم پلان 2 ترتیب دے رہے ہیں۔ وہ بدھ

کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود سے گفتگو اور میڈیاکے سو الات کے جوابات دے رہے تھے۔ اس موقع پر جے ویو آئی سکھر کے نائب امیر آغا محمد ہارون شاہ، ضلع سکھر کے سابق سالارابو جنید چوہان، سکھر جمعیت کے رہنما حکیم عبدالرحمن، سید خضر آغا، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شیخ رشید اپنی ہرزہ سرائی پر مولانا فضل الرحمن اور عوام سے معافی نہیں مانگتے، تو اس کے لیے شیخ رشید کو ’’ تو مان یا نہ مان میں تیرا مہمان‘‘ کے مصداق نہ صرف جے یو آئی بلکہ دیگر مذہبی رہنماوں کی میزبانی کاشرف بھی بخشا جاسکتا ہے بلکہ کم از کم ایک مبینہ ’’؟ ‘‘ کے حوالے سے ’’شیخ رشید‘‘ کے کچھ چھپے’’ رشتہ‘‘ داروں کے تعارف عام (رونمائی) کی زحمت بھی اٹھائی جاسکتی ہے ،بھلے اس انوکھے اور پنڈی کے عوام کے دلچسپ معلوماتی ’’ ایونٹ‘‘ کے نظارہ کے لیے ’’اُن‘‘ کو جن کے شیخ رشید ’’ناجائز ترجمان بنے ہوئے ہیں ‘‘ چند مزید ٹیلی فون ہی کردیں، شاید رحم کھا کر وہ ’’کال اٹینڈ‘‘ کرہی لیں، جے یو آئی کے ترجمان کا کہناتھا کہ انشاء اللہ تعالی11اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تحریک کا آغاز کوئٹہ کے جلسہ عام سے ہوگا اور جب پنڈی کا رخ کیا جائیگاتو اکابرین کی اجازت سے شیخ رشید پہلی ’’سیاسی بارات‘‘ کے ساتھ لال حویلی کی یاترا کی جاسکتی ہے بشرطیکہ شیخ رشید ، مولانا دفضل الرحمن

اورعوام سے معذرت اور معافی نہیں مانگتے۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…