اپوزیشن کا حکومت کی دلالی کرنے والے سپیکر کی دعوت پرنہ جاکر عدم اعتماد کا برملا اظہار،حافظ حسین احمد نے شیخ رشید کو افسوسناک لقب دیتے ہوئے کھلم کھلا دھمکی دے ڈالی

27  ستمبر‬‮  2020

کوئٹہ/اسلام آباد(آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی غیر جانبدار نہیں رہے اس لیے جے یو آئی سمیت پی ڈی ایم کے دیگر جماعتوں نے بھی گلگت بلتستان کے حوالے سے ان کے بلائے گئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اورمختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات خصوصاً قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینا پارلیمنٹ کے قائد ایوان وزیراعظم کے فرائض میں شامل ہے لیکن گذشتہ دو سالوں سے وہ اپوزیشن سے ”کُٹی“ کئے ہوئے ہیں اور باامر مجبوری سیاسی معاملات میں مشاورت کے لیے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو اپوزیشن کو ملاقات کی دعوت دینی پڑتی ہے لیکن شومئی قسمت سے آئی ایس پی آر کی موجودگی اور ڈی جی کے عہدے پر فائز ایک جنرل کے ہوتے ہوئے ایک ”ٹاؤٹ“ کے ذریعہ جس طرح خبروں کو پبلک کیا گیا اس سے اپوزیشن کے لیے اب اس فیصلہ کے سوا کوئی اور آپشن باقی نہیں رہا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر اس خرابی اور اعتماد کی فضاء کو نقصان پہنچنے کے بعد بھی آئی ایس پی آر اپنے ”پالتو“ کو ”پھٹہ“ نہیں ڈالتے یا اس کی سرزنش نہیں کرتی توپھر میڈیا پر اس کی ”ہرزہ سرائی“ کا بھرپور جواب دیاجائیگا جس کی زد میں اس کی بے جا سرپرستی کرنیوالے بھی آئیں گے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا قابل احترام منصب غیر جانبداری کا متقاضی ہے اپوزیشن کی آواز دبانے کے لیے حکومت کی ”دلالی“ اور پشتی بان کا کردار ادا کرنے والے اسپیکر قومی اسمبلی کی دعوت پر نہ جاکر اپوزیشن نے اپنے ”عدم اعتماد“ کا برملا اظہار کردیا ہے کیوں کہ اس منصب پر فائز شخصیت کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ قائد ایوان، وزیر پارلیمانی امور اور وزیر قانون وغیرہ کی ذمہ داریاں بھی

سنبھالیں جبکہ عمران خان بھی اکثر اپنی ذمہ داریوں کو آرمی چیف اور کبھی اسپیکر قومی اسمبلی کے ذریعہ حاصل کرنا چاہئے جس سے دونوں ”بظاہر“ غیر جانبدار شخصیتوں کوتنقید کا نشانہ بننا پڑتا ہے اور یہ طریقہ ”واردات“ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ”عمرانی حکومت“

نے متعارف کرایا ہے، جمعیت کے ترجمان نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ غیر جانبدار مناصب پر فائز قابل احترام شخصیات اپنے آئینی اور غیر جانبدارانہ کردار پر آنچ نہ آنے دیں ویسے بھی ”جس کا کام اس کے ساجھے“ پر عمل پیرا ہونا ہی قوم و ملک کے مفادمیں ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…