اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

اپوزیشن کا حکومت کی دلالی کرنے والے سپیکر کی دعوت پرنہ جاکر عدم اعتماد کا برملا اظہار،حافظ حسین احمد نے شیخ رشید کو افسوسناک لقب دیتے ہوئے کھلم کھلا دھمکی دے ڈالی

datetime 27  ستمبر‬‮  2020 |

کوئٹہ/اسلام آباد(آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی غیر جانبدار نہیں رہے اس لیے جے یو آئی سمیت پی ڈی ایم کے دیگر جماعتوں نے بھی گلگت بلتستان کے حوالے سے ان کے بلائے گئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اورمختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات خصوصاً قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینا پارلیمنٹ کے قائد ایوان وزیراعظم کے فرائض میں شامل ہے لیکن گذشتہ دو سالوں سے وہ اپوزیشن سے ”کُٹی“ کئے ہوئے ہیں اور باامر مجبوری سیاسی معاملات میں مشاورت کے لیے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو اپوزیشن کو ملاقات کی دعوت دینی پڑتی ہے لیکن شومئی قسمت سے آئی ایس پی آر کی موجودگی اور ڈی جی کے عہدے پر فائز ایک جنرل کے ہوتے ہوئے ایک ”ٹاؤٹ“ کے ذریعہ جس طرح خبروں کو پبلک کیا گیا اس سے اپوزیشن کے لیے اب اس فیصلہ کے سوا کوئی اور آپشن باقی نہیں رہا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر اس خرابی اور اعتماد کی فضاء کو نقصان پہنچنے کے بعد بھی آئی ایس پی آر اپنے ”پالتو“ کو ”پھٹہ“ نہیں ڈالتے یا اس کی سرزنش نہیں کرتی توپھر میڈیا پر اس کی ”ہرزہ سرائی“ کا بھرپور جواب دیاجائیگا جس کی زد میں اس کی بے جا سرپرستی کرنیوالے بھی آئیں گے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا قابل احترام منصب غیر جانبداری کا متقاضی ہے اپوزیشن کی آواز دبانے کے لیے حکومت کی ”دلالی“ اور پشتی بان کا کردار ادا کرنے والے اسپیکر قومی اسمبلی کی دعوت پر نہ جاکر اپوزیشن نے اپنے ”عدم اعتماد“ کا برملا اظہار کردیا ہے کیوں کہ اس منصب پر فائز شخصیت کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ قائد ایوان، وزیر پارلیمانی امور اور وزیر قانون وغیرہ کی ذمہ داریاں بھی

سنبھالیں جبکہ عمران خان بھی اکثر اپنی ذمہ داریوں کو آرمی چیف اور کبھی اسپیکر قومی اسمبلی کے ذریعہ حاصل کرنا چاہئے جس سے دونوں ”بظاہر“ غیر جانبدار شخصیتوں کوتنقید کا نشانہ بننا پڑتا ہے اور یہ طریقہ ”واردات“ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ”عمرانی حکومت“

نے متعارف کرایا ہے، جمعیت کے ترجمان نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ غیر جانبدار مناصب پر فائز قابل احترام شخصیات اپنے آئینی اور غیر جانبدارانہ کردار پر آنچ نہ آنے دیں ویسے بھی ”جس کا کام اس کے ساجھے“ پر عمل پیرا ہونا ہی قوم و ملک کے مفادمیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…