واپڈا حکام نے غیر معیاری ادویات خرید کر چھوٹے ملازمین کو کھلا دیں، بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف

25  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)واپڈا کے ممبرفنانس نے ادویات اور مختلف اشیاء کی خریداری میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے لوٹ رکھے ہیں۔ ممبر فنانس اور واپڈا کی کوآرڈی نیشن برانچ میں مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کی مفصل رپورٹ پارلیمانی کمیٹی کو مل گئی ہے جو عنقریب اس رپورٹ پر غور کرے گی اور لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لئے اقدامات تجویز کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق ممبر

فنانس نے واپڈا ملازمین کو بلاجواز الائونسز کی مد میں 57کروڑ روپے جاری کئے جس میں وسیع پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جبکہ یہ بھاری ادائیگی مروجہ قوانین کی خلاف ورزی پر کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ممبر فنانس کے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 10کروڑ روپے کی ادویات خریدیں اور وسیع پیمانے پر مالی بدعنوانی کی۔ فنانس ونگ کی نااہلی کے باعث اسلام آباد میں سی ڈی اے کے پلاٹ حاصل کرنے کے باوجود ہسپتال تعمیر نہ کر سکی اور ادارہ کو 10کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا جبکہ سنٹرل پارک میڈیکل کالج سے 8کروڑ روپے کی ریکوری بھی نہ ہوسکی۔ واپڈا ہائوس کے کرایہ داروں سے کرایہ کی وصولی وغیرہ نہ کرکے ادارہ کو 6کروڑ 40لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ فضلہ کو صاف کرنے کا ٹھیکہ میں 5کروڑ کی مالی بدعنوانی سامنے آگئی ہے۔ ممبر فنانس نے اعلیٰ حکام کو اعتماد میں لئے بغیر ریٹائرڈ آفیسر کو کنسلٹنٹ بھرتی کرکے 1کروڑ 98لاکھ کی مالی بدعنوانی کے مرتکب قرار دئیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق راول ریسٹ ہائوس اسلام آباد میں سول حکام کے نام پر من پسند کنٹریکٹر کو 1کروڑ 11لاکھ سے زائد کی ادائیگی کرکے بھاری مال کمایا گیا ہے جبکہ واپڈاکے حکام سپورٹس مین کو غیر قانونی ادائیگی کرکے 9ملین کا مالی نقصان پہنچایا ہے جبکہ ٹویٹا سروسز سے غیر شفاف خریداری میں 65لاکھ کی مالی بے ضابطگی کی گئی ہے۔

واپڈا کے انڈر ویجیلنس ڈائریکٹوریٹ کے افسران نے غیر قانونی طورپر 53لاکھ کے فنڈز ہضم کر رکھے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ممبر فنانس نے 37لاکھ کی میڈیکل کمپنی سے مل کر غیر معیاری دوائیں خرید کر واپڈا ملازمین کو کھلا دیں جبکہ میڈیکل اوزار کی غیر ضروری خریداری میں 28لاکھ اڑا گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے ممبرفنانس کی نااہلی کے باعث نجی ٹھیکہ

دار نے واپڈا کے سٹور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ نجی ٹھیکہ کی کمپنی یونائیٹیڈ کنسٹرکشن کمپنی کے سٹور آفس پر قبضہ کرکے 18لاکھ کرایہ بھی نہیں دیا ہے جبکہ بعض دوائوں کی اصل قیمت سے زائد ادائیگی کی۔ واپڈا حکومت کا ایک اہم ادارہ ہے لیکن کرپشن ، مالی

بدانتظامی اور نااہل افسران کی تعیناتی اس ادارے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر چکی ہے ۔ اس ادارہ میں کرپشن وسیع پیمانے پر ہے بالخصوص اس کے آبی ونگ میں اربوں رپے کی کرپشن ہوئی ہے جس پر کئی کرپشن ریفرنس بھی افسران پرکئے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…