اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

لاہور موٹر وے کیس، جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے۔۔۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری بارے انتہائی اہم بات

datetime 20  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ موٹروے کیس میں پنجاب پولیس اپنی کاوشوں سے ایک مرکزی ملزم شفقت کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ دوسرے ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب کے متعدد اضلاع میں پولیس کی ٹیمیں موجود ہیں۔جو کسی بھی اطلاع پر فوری ایکشن لینے کے لئے تیار

ہیں۔ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔اس مقصد کے لئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کی سربراہی میں ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی پنجاب اور سپیشل برانچ پنجاب کے سینئر افسران بھی شامل ہیں جو دن رات ملزم کی گرفتاری کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں اس وقت 8 چھاپہ مارٹیمیں اس کام پر مامور ہیں۔ان ٹیموں میں سی آئی اے لاہور کے افسران اورسی ٹی ڈی پنجاب کے افسران شامل ہیں۔ان کے علاوہ سپیشل برانچ کی خفیہ ٹیمیں بھی سراغ براری میں مصروف ہیں۔ان ٹیموں کے علاوہ تمام اضلاع میں ریپڈ ریسپانس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی جگہ ملزم کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر مؤثر ایکشن کیا جا سکے۔پنجاب پولیس نے مختلف اضلاع میں ملزم کے تمام ممکنہ ٹھکانوں کے پیش نظر ایک مؤثر اور مربوط جال بچھا رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ ملزم کے ساتھ پولیس کا ٹاکرا ہو رہا ہے۔لہٰذا یہ تاثر غلط ہے کہ پولیس کی کاوشیں رنگ نہیں لا رہی ہیں۔ جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے وہاں وہاں پولیس یا تو اس کے پیچھے ہے یاپہلے سے موجود ہے۔ ملزم اس وقت اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے سر توڑکوشش کر رہا ہے مگر پکڑا جائے گا۔ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ ملزم کے اور ساتھی بھی اس واردات میں ملوث ہیں۔ابھی تک کی تفتیش میں اس جرم میں صرف دو ملزمان ملوث پائے گئے ہیں جن میں ایک گرفتار ہو چکا ہے۔

موٹروے کیس ایک بلائنڈ واردات تھی جس میں ملزمان نامعلوم تھے پولیس نے اپنی محنت اور کاوش سے اس واردات کے ملزمان کو تین روز کے اندر اندر بے نقاب کر دیا اور ایک مرکزی ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔اس کے علاوہ مقدمہ کی تفتیش کو صحیح خطوط پر آگے بڑھا نے کے لئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے اپنے قابل پراسیکیوٹرز پر مشتمل سپیشل ٹیم اس کیس کے لئے مامور

کی ہے جو اس کیس کے تما م قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ قانونی طور پر ایک درست اور مضبوط مقدمہ عدالت میں دائر کیا جا سکے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے۔چونکہ یہ کیس بہت حساس نوعیت کا ہے جس میں متاثرہ خاتون کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کو مزید نفسیاتی،جذباتی اور سماجی دباؤ سے بچایا جاسکے۔اس سلسلہ میں حکومت

پنجاب کے اْس قانون کا بھی اس کیس میں اطلاق کیا جا رہا ہے جو اس طرح کے حساس مقدمات میں متاثرہ خواتین اور گواہان کی شناخت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔میڈیا سے گزارش ہے کہ لوگوں کو باخبر ضرور رکھیں لیکن ایسی خبروں سے اجتناب کریں جو تفتیش

کو غلط سمت میں لے جا سکتی ہیں،یا ملزم کو تفتیش کے بارے میں اطلاع فراہم کر سکتی ہیں۔عوام سے گزارش ہے کہ وہ اپنی پولیس پر اعتماد رکھیں۔جس طرح پہلے ہم نے ملزم شفقت کو گرفتار کیا ہے اسی طرح مفرور ملزم عابد کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…