منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

لاہور موٹر وے کیس، جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے۔۔۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری بارے انتہائی اہم بات

datetime 20  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ موٹروے کیس میں پنجاب پولیس اپنی کاوشوں سے ایک مرکزی ملزم شفقت کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ دوسرے ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب کے متعدد اضلاع میں پولیس کی ٹیمیں موجود ہیں۔جو کسی بھی اطلاع پر فوری ایکشن لینے کے لئے تیار

ہیں۔ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔اس مقصد کے لئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کی سربراہی میں ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی پنجاب اور سپیشل برانچ پنجاب کے سینئر افسران بھی شامل ہیں جو دن رات ملزم کی گرفتاری کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں اس وقت 8 چھاپہ مارٹیمیں اس کام پر مامور ہیں۔ان ٹیموں میں سی آئی اے لاہور کے افسران اورسی ٹی ڈی پنجاب کے افسران شامل ہیں۔ان کے علاوہ سپیشل برانچ کی خفیہ ٹیمیں بھی سراغ براری میں مصروف ہیں۔ان ٹیموں کے علاوہ تمام اضلاع میں ریپڈ ریسپانس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی جگہ ملزم کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر مؤثر ایکشن کیا جا سکے۔پنجاب پولیس نے مختلف اضلاع میں ملزم کے تمام ممکنہ ٹھکانوں کے پیش نظر ایک مؤثر اور مربوط جال بچھا رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ ملزم کے ساتھ پولیس کا ٹاکرا ہو رہا ہے۔لہٰذا یہ تاثر غلط ہے کہ پولیس کی کاوشیں رنگ نہیں لا رہی ہیں۔ جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے وہاں وہاں پولیس یا تو اس کے پیچھے ہے یاپہلے سے موجود ہے۔ ملزم اس وقت اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے سر توڑکوشش کر رہا ہے مگر پکڑا جائے گا۔ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ ملزم کے اور ساتھی بھی اس واردات میں ملوث ہیں۔ابھی تک کی تفتیش میں اس جرم میں صرف دو ملزمان ملوث پائے گئے ہیں جن میں ایک گرفتار ہو چکا ہے۔

موٹروے کیس ایک بلائنڈ واردات تھی جس میں ملزمان نامعلوم تھے پولیس نے اپنی محنت اور کاوش سے اس واردات کے ملزمان کو تین روز کے اندر اندر بے نقاب کر دیا اور ایک مرکزی ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔اس کے علاوہ مقدمہ کی تفتیش کو صحیح خطوط پر آگے بڑھا نے کے لئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے اپنے قابل پراسیکیوٹرز پر مشتمل سپیشل ٹیم اس کیس کے لئے مامور

کی ہے جو اس کیس کے تما م قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ قانونی طور پر ایک درست اور مضبوط مقدمہ عدالت میں دائر کیا جا سکے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے۔چونکہ یہ کیس بہت حساس نوعیت کا ہے جس میں متاثرہ خاتون کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کو مزید نفسیاتی،جذباتی اور سماجی دباؤ سے بچایا جاسکے۔اس سلسلہ میں حکومت

پنجاب کے اْس قانون کا بھی اس کیس میں اطلاق کیا جا رہا ہے جو اس طرح کے حساس مقدمات میں متاثرہ خواتین اور گواہان کی شناخت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔میڈیا سے گزارش ہے کہ لوگوں کو باخبر ضرور رکھیں لیکن ایسی خبروں سے اجتناب کریں جو تفتیش

کو غلط سمت میں لے جا سکتی ہیں،یا ملزم کو تفتیش کے بارے میں اطلاع فراہم کر سکتی ہیں۔عوام سے گزارش ہے کہ وہ اپنی پولیس پر اعتماد رکھیں۔جس طرح پہلے ہم نے ملزم شفقت کو گرفتار کیا ہے اسی طرح مفرور ملزم عابد کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…