یہ اے پی سی، اے بی سی سے زیادہ کچھ نہیں ہوگی، نواز شریف کے خطاب کو نشر کرنے کی اجازت دیدیں، وزیراعظم کے قریبی ساتھی کا مشورہ

19  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت نواز شریف کا خطاب نشر کرنے کی اجازت دے تاکہ عوام ملک لوٹنے والوں کا چہرہ ایک بار پھر دیکھ لے، اپوزیشن کی اے پی سی، اے بی سی تک محدود ہوگی۔ آصف زرداری کسی صورت سندھ حکومت نہیں چھوڑیں گے اگر مولانا فضل الرحمان سنجیدہ ہیں تو اپنے صاحبزادے کے اسمبلی سے استعفیٰ سے آغاز کریں۔

ایف اے ٹی ایف کی سخت قانون سازی ہو چکی کسی کو ماضی جیسی رعایت نہیں ملے گی۔ مولانا فضل الرحمان ملک کو مذہبی تصادم کی آگ میں نہ دھکیلیں۔ ہفتہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کو کسی نے روکا نہیں ہے۔ لیکن یہ اے پی سی، اے بی سی سے زیادہ کچھ نہیں ہوگی۔ اے پی سی میں کوئی بڑا فیصلہ نہیں ہوگا۔ اپوزیشن کے دھرنے یا اسمبلیوں سے استعفیٰ کی کوئی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے صاحبزادے کے اسمبلی سے استعفیٰ سے پہل کریں تو میں مانوں گا کہ یہ لوگ لڑائی میں سنجیدہ ہیں۔ ان کے صاحبزادے کو ملاقات کرکے سمجھایا تھا کہ ملک کو شیعہ سنی فساد کی آگ میں نہ دھکیلیں۔ بھارتی لابی کی ایماء پر شیعہ سنی فساد کروانے کے خواہشمند ملک کے دشمن ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کسی قیمت پر بھی سندھ حکومت سے ہاتھ دھونا پسند نہیں کریں گے۔ یہ جماعتیں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ ہی مخلص نہیں ہیں۔ مولانا فضل الرحمان میثاق جمہوریت کی طرز کا تمام جماعتوں کے مابین معاہدہ کروانا چاہتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کسی ایگریمنٹ پر دستخط بھی ہو جائیں لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف معاملات طے کرکے گئے تھے کہ کچھ سال تک خاموش رہیں گے، معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اپنے لئے مشکلات پیدا کریں گے۔شیخ رشید نے

کہا کہ اگر نوازشریف کے خطاب کو میڈیا پر نشر ہونے کی اجازت دیتی ہے تو پھر الطاف حسین کا خطاب بھی چلنے دیں۔ دونوں ایک ہی نوعیت کے عدالتی مفرور ہیں نوازشریف نے ملک میں رہتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ الطاف حسین نے ملک سے باہر رہ کر وطن کی جڑیں کھوکھلی کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تو منی لانڈرنگ میں ملوث بھگوڑوں کی تقریریں دکھانے کا

حامی ہوں۔ حکومت کو تجویز دوں گا کہ ان کا خطاب چلنے دیں۔ عوام ملک لوٹنے والوں کے چہرے بھول چکے ہیں ایک بار پھر دیکھ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف لندن سے اس امید پر واپس آئے کہ ملک میں کورونا کے باعث لاشوں کے ڈھیر ہونگے لیکن عمران خان کی مثبت حکمت عملی سے ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ

عمران خان ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے، کورونا وباء ،بھارت کے ساتھ جنگ اور ایف اے ٹی ایف جیسے امتحانوں سے سرخرو ہو کر نکلے ہیں۔ کرپٹ عناصر کے گروہ کے ساتھ لڑائی میں بھی سرخرو ہونگے۔ آصف زرداری کا اے پی سی میں رویہ حکومت کے خلاف ذرانرم ہوگا۔ اپوزیشن کے جلسے جلوس کرنے سے حکومتی کارکردگی مزید بہتر ہوگی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…