اے پی سی کے انعقاد کے موقع پرمیڈیا پر جاری پابندیوں سمیت انٹرنیٹ بند کرکے مزید قدغن لگائے جانے کا امکان، تہلکہ خیز دعویٰ

19  ستمبر‬‮  2020

کوئٹہ( آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ہی ”عمرانی حکومت“ نے ہتھیار ڈال دئیے ہے، اے پی سی کے انعقاد کے موقع پرمیڈیا پر جاری پابندیوں سمیت انٹرنیٹ بند کرکے مزید قدغن لگائے جانے کا امکان ہے،مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کوپیپلز پارٹی کی جانب سے ورچوئل خطاب

کی دعوت سے ہی حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ نوازشریف کے اے پی سی سے ورچوئل خطاب سے خوفزدہ حکمرانوں نے نواز شریف کو باہر بھیجنے اور خاموش رہنے کے لیے شعوری منصوبہ بندی اور کاوش کی تھی۔ وہ ہفتہ کے روز غیر منتخب اقلیتی مشیر شہباز گل کے بیان پر تبصرہ کررہے تھے، اس موقع پر جے یو آئی ملتان کے رہنما ملک محمد اکرم، ملک محمد جنید، حاجی محمد نور خان ناصر، محمد ابوبکر، محمد عمر فاروق، جے یو آئی پنجگورکے رہنما مولانا علی احمد، قاری محمد صالح، معاویہ رشید، حافظ عبدالوحید محمد حسنی، قاری رشید احمد، حافظ زبیر احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ 20ستمبر کو اے پی سی کے انعقاد پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا بھی امتحان ہے کہ وہ حکومت کے فاشسٹ احکامات پر سرتسلیم خم کریں گے یا اظہار آزادی کے علم کو ہر صورت بلند رکھیں گے، جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ یہ اے پی سی حکومت سے زیادہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے بھی چیلنج کا درجہ رکھتی ہے کہ وہ ابھی یا کبھی نہیں کی بنیاد پرموثر، مخلصانہ عملی اقدامات کا متفقہ فیصلہ کریں، انہوں نے کہا کہ دو سال تک شیر آیا شیر آیا کے نعرے کے بعد اب شیر کوسچ مچ آنا چاہئے، حافظ حسین احمدنے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور اس کے شانہ بشانہ دیگر 8جماعتیں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کو عملی میدان میں لانے کے لیے کوشاں ہیں

لیکن بدقسمتی سے بیانیہ اور وعدے کے باوجود اس میں کامیابی حاصل نہ کی جاسکی، انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اب بھی ”ہومیوپیتھک“ٹائپ کا کوئی فیصلہ کیا گیا توپھر سنجیدہ چھوٹی پارلیمانی پارٹیاں حتمی عملی اقدام کی طرف جاسکتی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اے پی سی میں موجودہ

سلیکٹیڈ حکومت کے خاتمے کے لیے بھرپور احتجاج اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ کی تجویز سامنے لائے گی، جے یو آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی سے دھاندلی کے ذریعے قائم کردہ پارلیمنٹ ہاؤس کے طے شدہ حیثیت اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو تبدیل کرنے کے مترادف ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…