بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمان نے نئے اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کر دیا

datetime 28  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نئے اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچیس جولائی دوہزار اٹھارہ الیکشن ایک فراڈ تھا، آئین کی بالاد ستی چاہئے،ادارے آئین کے مطابق کام کریں،کوئی ادارہ کسی کے کام میں مداخلت نہ کرے،الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے ،ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے ،

یہ تاثر غلط ہے کہ اپوزیشن تقسیم ہے،رہبر کمیٹی کا اجلاس عاشورہ کے بعد پی پی اور ن لیگ سمیت تمام اپوزیشن کا ہوگا،میثاق جمہوریت پر رہبر کمیٹی اور اے پی سی میں بات ہوگی۔جمعرات کو جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوںکے اجلاس میں، پی کے میپ کے محمود خان اچکزئی، عثمان کاکڑ، نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر ، اے این پی رہنما میاں افتخار،رکن قومی اسمبلی امیر حیدر ہوتی،عت اہلحدیث کے ساجد میر، بی این پی کے رہنما سردار اختر مینگل ،جے یوپی کے رہنما شاہ اویس نورانی نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نئے اور شفاف الیکشن چاہئیں،ادارے آئین کے مطابق کام کریں ،پچیس جولائی دوہزار اٹھارہ الیکشن ایک فراڈ تھا،کوئی ادارہ انتخابات کے نتائج پر اثر انداز نہ ہو سکے ،اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا جلد اجلاس ہوگا جس میں کل جماعتی کانفرنس کا ایجنڈا طے کرے گا ۔ انھوں نے کہاکہ اپوزیشن کی ان جماعتوں کا اجلاس ہوا ہے جنہیں ایک ہفتہ پہلے دعوت دی تھی ان جماعتوں نے حالیہ سیاسی حالات پر تجزیہ کرسکیں۔ میر حاصل بزنجو کی وفات کی وجہ سے پہلے ہونے والا یہ اجلاس اب ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہبازشریف چند روز قبل میرے پا س آئے تھے اپنے اخلاقی فرض کے تحت اپنے ان تمام ساتھیوں کو اعتماد میں لینا ضروری تھا۔اتفاق رائے سے کہہ رہے ہیں کہ پچیس جولائی الیکشن فراڈ تھا

اس وقت نتائج تسلیم نہیں کئے تھے، آج پھر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کی بالاد ستی چاہئے ،ہر ادارہ آئینی ذمہ داریاں سرانجام دے ،کوئی ادارہ کسی کے کام میں مداخلت نہ کرے ،پارلیمنٹ بالادست ہو۔ الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے پہلے مرحلے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا تجاویز مرتب کی جائیں گی اے پی سی ایجنڈا بنائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اپوزیشن تقسیم ہے تحریک کے طریقہ کار پر طے کرنا ہے ،رہبر کمیٹی کا اجلاس عاشورہ کے بعد پی پی اور ن لیگ سمیت تمام اپوزیشن کا ہوگا۔انھوں نے کہاکہ اکرم درانی اجلاس بلائیں گے۔رہبر کمیٹی اے پی سی کا ایجنڈا طے کرے گی۔ میثاق جمہوریت پر رہبر کمیٹی اور اے پی سی میں بات ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…