ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

آئی پی پیز سے معاہدے،عوام کو بجلی سستی ہونے کی نوید سنا دی گئی

datetime 15  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ماضی میں توانائی کے مسئلے کے حل کیلئے کچھ نہیں کیاگیا، بجلی پیدا کونے والی نجی کمپنیوں (آئی پی پیز)سے معاہدے ہو گئے، آئندہ بجلی سستی ہو گی،خصوصی ٹاسک فورس نے بجلی معاہدوں کاجائزہ لیا ہے، ماضی میں بغیر کسی پلاننگ کے جنریشن پلانٹس لگائے گئے، ماضی میں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پرتوجہ نہیں دی گئی،

ماضی میں کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے مہنگی بجلی ملتی رہی۔وفاقی وزیربرائے اطلاعات شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی شہزاد قاسم کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انرجی سیکٹر کے مسئلے کوحل کرنے کے لیے ماضی میں کوشش نہیں کی گئیں، انرجی سیکٹر کا مسئلہ حل نہ کیا تو ہمارے لیے شدید مشکل ہوگی، ہماری حکومت آنے کے بعد ہم نے انرجی سیکٹر پر کام شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں کیے گئے مہنگے معاہدوں سے بجلی مہنگی مل رہی ہے اور ماضی کی غلط پالیسوں نے ملک کوگردشی قرضوں کی لپیٹ میں لیا کیونکہ ماضی میں بغیر منصوبہ بندی کے پاور پلانٹ لگائے گئے۔ان کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی سے صارفین اور برآمدات دونوں متاثرہوتے ہیں لیکن معاہدوں کویکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتے، اس لیے مذاکرات کیے، وزیراعظم کی ہدایت پرٹاسک فورس نے بجلی معاہدوں کا جائزہ لیا اور وزیراعظم نے اس لیے (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ٹیم تشکیل دی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر بڑھنے سے بجلی مہنگی پڑتی تھی، آئی پی پیز سے ہونے والے معاہدے کی تفصیلات شیئرکی جائیں گی، ہم کسی بھی معاہدے کو یکطرفہ طور پر نظر انداز نہیں کرسکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی جتنی مہنگی ہوگی گردشی قرضہ اتنا ہی زیادہ بڑھے گا، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات زیادہ اور وصولیاں کم ہیں،

بجلی مہنگی کرنا کسی سیاسی حکومت کے لیے آسان نہیں ہے لیکن ہم بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے ہر قدم اٹھا رہے ہیں اورعوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت کے مطابق ایکویٹی کی ادائیگی ڈالر کے بجائے روپے میں ہوگی۔ کمیشن نے آئی پی پیز کے ساتھ یاد داشتوں پر پر دستخط کردیے ہیں۔شہزاد قاسم نے کہا کہ ماضی میں پلانٹ میں استعمال ہونے والے فیول کی مد میں کمپنیاں بہت فائدہ اٹھا رہی تھیں۔ بجلی پیدا کرنے والے نجی بجلی گھروں کی کارکردگی کا نیپرا جائزہ لے گا۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں کے نتیجے میں ضرورت نہ ہونے کے باوجود بھی کمپنیوں سے پوری بجلی خریدنی ہوتی تھی۔ بجلی کمپنیوں کے منافع کا تعین بھی نیپرا کرے گا۔ نجی بجلی کمپنیوں کی طویل عرصے سے ادائیگیوں کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…